کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ملازمین کی احتجاج کے باعث ایک ہزار سے زائد مسافر اسٹیشن پر ہی رُل گئے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ریلوے ملازمین نے اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کو احتجاجا گھنٹوں روک دیا جس کے باعث ایک ہزار سے زائد مسافر کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ریلوے ملازمین نے ریلوے اسٹیشن پر ٹرینوں کے سامنے ٹریک پر دھرنا دیدیا جس سے کوئٹہ سے صبح 8 بجے چمن کیلئے روانہ ہونے والی چمن پسنجر ٹرین، صبح 9 بجے راوالپنڈی پشاور کیلئے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس اور صبح دس بجے کراچی جانے والی بولان میل دو سے چار گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں۔
ذرائع کا کہان ہے کہ ان ٹرینوں کی تاخیر کے باعث سفر کرنے والے ایک ہزار سے زائد مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جعفر ایکسپریس سے سفر کرنے والے ایک مسافر ذیشان احمد نے بتایا کہ تین دن سے سفر مشکل ہوئی ہے۔ پنجاب کیلئے بس سروس بند ہے ٹرین کا انتخاب کیا تو آج یہ حال ہے۔
واضح رہے کہ ریلوے یونینز کی جانب سے کوئٹہ کے زرغون روڈ پر ملازمین کے گھروں کی چاردیواروں کو مسمار کرنے کے خلاف ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر دھرنا دیا گیا۔
احتجاجی ملازمین کا کہنا تھا کہ رات کے اندھیرے میں ڈبل روڈ کی توسیع کے منصوبے کے۔پراجیکٹ ڈائریکٹر کی جانب جانب سے بلاجواز کارروائی کی گئی گھروں کی چار دیواریوں کو گرایا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا معاملہ عدالت میں ہے، چار دیواریاں مسمار کرنا ماورائے عدالت اقدام ہے، ڈی ایس ریلوے نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے مسئلہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ حل کرانے کی یقین دہانی کرادی۔
مسائل حل کرانے کی یقین دہانی پر ریلوے ملازمین نے ریلوے اسٹیشن پر جاری احتجاج دو روز کیلئے موخر کردیا جس کے بعد اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کی روانگی کا عمل شروع ہوگیا۔