کویت کی حکومت نے جعلسازی اور قانون کی خلاف ورزیوں پر محض 3 ہفتوں کے دوران ہزاروں افراد کی شہریت منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کویتی حکومت نے جمعرات کے روز 1647 افراد کی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا جو کہ 14 نومبر کو 1535 افراد کی منسوخ کی گئی شہریت سے بڑی تعداد ہے۔ 7 نومبر کو 930 اور 2 نومبر کو 168 افراد کی شہریت منسوخ کی گئی۔
کویت کے مقامی اخبار الجریدہ کے مطابق ان کیسز میں طلاق یافتہ اور شہریوں کی بیوہیں شامل ہیں جنہوں نے آرٹیکل 8 کے تحت شہریت حاصل کی تھی۔ اس کے علاوہ ان میں وہ افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے غلط اور گمراہ کن معلومات فراہم کیں اور اسے استعمال کرتے ہوئے شہریت حاصل کی تھی یا ایسے لوگوں سے وابستہ تھے جن سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا۔
کمیٹی نے دوہری شہریت کے حامل افراد کی فائلوں پر نیشنلٹی انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس کا جائزہ لیا۔ کمیٹی نے ایسے لوگوں کی بھی نشاندہی کی جنہوں نے شہریوں کو ادائیگی کر کے اسے حاصل کیا۔ کمیٹی نے ایسے کیسز عدلیہ کو بھیجنے اور ملوث تمام فریقین کو گرفتار کرنے کی سفارش کی ہے۔
شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کویتی نیشنلٹی کیلیے قائم ہائی کمیٹی نے کی جس کی سربراہی وزیر دفاع اور داخلہ شیخ فہد یوسف الصباح کرتے ہیں جو جعلی اور دوہری شہریت رکھنے والوں کو بے نقاب کرنے کیلیے نیچرلائزیشن فائلوں کی جانچ اور جائزہ لینے کی ذمہ دار ہے۔
نیشنلٹی منسوخی کے نتیجے میں ان لوگوں کو ملنے والے بہت سے فوائد کی ختم ہو جاتے ہیں جن میں مختص سرکاری زمینیں یا فارمز ہیں۔