نئی دہلی : گوگل میپ (جی پی ایس )کے بتائے ہوئے رستے پر سفر کرنا مسافروں کو مہنگا پڑگیا، تین کار سوار افراد پل سے گر کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
دنیا بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد گوگل میپ (جی پی ایس ) کا استعمال کرتے ہوئے سفر کرتی ہے، تاہم اس کو استعمال کرتے ہوئے اپنی عقل کا استعمال کرنا بھی ضروری ہے۔
بھارت میں پیش آنے والے ایک واقعے نے لوگوں کو عجیب شش و پنج میں مبتلا کردیا جس میں کار سوار تین افراد 50 فٹ اونچے پل سے گر کر ہلاک ہوگئے ہلاک شدگان میں دو سگے بھائی بھی تھے۔ بدقسمت کار سوار افراد بریلی سے ضلع بداٶں کے علاقے داتا گنج جا رہے تھے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق علاقہ مکینوں نے پولیس کو حادثے کی اطلاع دی، بعد ازں رام گنگا دریا سے تباہ شدہ ویگن آر کو نکالا گیا، کار میں موجود تینوں افراد جن میں دو بھائی بھی شامل تھے مو قع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق سیلاب کی وجہ سے پل کا اگلا حصہ دریا میں گر گیا تھا، لیکن یہ تبدیلی جی پی ایس میں اپ ڈیٹ نہیں کی گئی۔ نتیجتاً ڈرائیور کو یہ اندازہ نہیں ہوسکا کہ پل غیر محفوظ ہے۔
متوفیان کے اہلخانہ کے مطابق مذکورہ نوجوان گوگل میپ کی رہنمائی میں سفر کر رہے تھے، جی پی ایس نے پُل کا راستہ کلیئر دکھایا لیکن آگے جا کر پُل موجود نہیں تھا۔
انہوں نے متعلقہ محکمہ کے حکام پر الزام عائد کیا کیونکہ پل کو نامکمل چھوڑ دیا گیا تھا اور علاقے کے اردگرد کوئی حفاظتی رکاوٹیں یا انتباہی نشانات بھی نہیں لگائے گئے تھے جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔