پاکستان کرکٹ ٹیم کی زمبابوے کے ہاتھوں شرمناک شکست اپ سیٹ ہے کیا، اس حوالے سے سابق کرکٹر عبدالرؤف نے اہم بات بتادی۔
میزبان نے ان سے سوال کیا کہ رؤف ایک دو بار ہو تو غلطی ہوتی ہے اور اس سے زیادہ ہو تو پھر عادت ہوتی ہے، اسے اپ سیٹ کہنا صحیح ہے کیا، سابق کرکٹر عبدالرؤف نے ان کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپ سیٹ اسکو کہتے تھے کہ جب 2007 میں پاکستان آئرلینڈ سے ہارا۔
اس وقت پوری دنیا اور پاکستان میں شور مچ گیا اور باب ولمر کا بھی واقعہ ہوا، یہ ہمیں ابھی تک یاد ہے، 10 یا 20 سال میں ایک دفعہ اپ سیٹ ہوتا ہے۔
اگر دو سال میں چار دفعہ چھوٹی ٹیموں سے ہار جائیں تو اسے اپ سیٹ نہیں کہتے وہ پھر آپ کی تنزلی ہے، ہمیں گراس روٹ لیول پر بنیادی چیزوں کی نشاندہی کرنی چاہیے کہ ہمارے کون سے مسائل ہیں جس کی وجہ سے ہماری بنیاد نہیں بن پارہی۔
ہم نے پورے پاکستان کرکٹ کی عمارت کو تعمیر کرنا ہے، آپ کو جو بیس لائن ہے، یعنی ابھی جو انڈر 19 کے ٹاپ پرفارمر تھے انھیں ٹیم سے باہر کیا گیا اور بیٹوں بھتیجوں اور رشتے داروں کو شامل کیا گیا۔
ہمیں یہ تنزلی کی بنیادی وجوہات کو ڈھونڈنا پڑے گا، مسائل کہاں پر آرہے ہیں جب تک ہم اس کو نہیں ڈھونڈیں گے ہمیں چھوٹی ٹیمیں بھی ہراتی چلی جائیں گی۔