وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف تو مذاکرات پر آمادہ ہے لیکن ساری فساد کی جڑ خفیہ ہاتھ ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی اسلام آباد ڈی چوک سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پہنچے جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی تو مذاکرات پر آمادہ ہے لیکن فساد کی جڑ خفیہ ہاتھ ہے۔ پی ٹی آئی لیڈر شپ کا کنٹرول خفیہ لیڈر شپ کے ہاتھ میں ہے، جو سب پر بھاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کنٹرول کرنیوالے خفیہ ہاتھ کا ایجنڈا پاکستان نہیں ہے بلکہ اس کے ارادے کچھ اور ہیں۔ بتا رہا ہوں کہ تحریک انصاف کے ساتھ ہاتھ ہونے والا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے ان سے ہر طریقے سے مذاکرات کیے اور کہا کہ ڈی چوک نہ جائیں کہیں اور جگہ دے دیتے ہیں۔ ہم نے مظاہرین کو سنگجانی کی جگہ آفر کی تھی۔ ان کی پارٹی قیادت سے کنفرم کر لیں کہ سنگجانی کی جگہ فائنل ہو گئی تھی اور انہوں نے دو بار سیز فائر کر کے کہا کہ سنگجانی جا رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی کے مظاہرین اب کسی چیز کو ماننے کو تیار نہیں۔یہ مذاکرات کرتے ہیں، فیصلے بھی ہو جاتے ہیں مگر پھر مُکر جاتے ہیں۔
محسن نقوی نے بتایا کہ مظاہرین میں شامل لوگ آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔ یہ شیل کے پی حکومت نے مظاہرین کو فراہم کیے ہیں۔ پی ٹی آئی سرکاری شیل اور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ مظاہرین بڑے بڑے پنکھے ساتھ لا رہے ہیں اور ان کی طرف سے آنسو گیس شیل ہو رہے ہیں، یہ حرکت ملک کی بدنامی ہے۔ ایک شیل ساڑھے 4 ہزار روپے کا ہے، ہزاروں شیل کہاں سے آئے؟
وزیر داخلہ نے کہا کہ کل 3 رینجرز اور ایک پنجاب پولیس کا جوان شہید ہوا، اے ایس پی سمیت درجنوں اہلکار زخمی ہوئے۔ گولی کا جواب گولی بہت آسان تھا لیکن ہم کسی بھی صورت جانی نقصان نہیں چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح ریڈ زون کا تحفظ ہے۔ پولیس کو صورتحال خود کنٹرول کرنے کا اختیار دے دیا ہے اور آئی جی اسلام آباد سے کہہ دیا ہے کہ ان کا اختیار ہے مظاہرین کو جس طرح مرضی ہینڈل کریں۔ مظاہرین میں شامل جو لوگ لڑائی کر رہے ہیں ان کی تفصیلات جمع کر لی گئی ہیں۔