بھارت میں دلہن نے دلہن کی نجی نوکری کا علم ہونے پر عین وقت پر شادی سے انکار کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے فرخ آباد ضلع میں دلہن نے اپنی شادی کو جمالا (ہار کے تبادلے کی تقریب) کے بعد اس بات کا پتہ لگانے پر روک دیا کہ اس کا دولہا سرکاری ملازمت کے بجائے پرائیویٹ سیکٹر میں ملازم ہے۔
دلہن کے انکار کے بعد دولہا اور اس کا خاندان دلہن کے بغیر ہی چلا گیا۔
لڑکی کے گھر والوں نے شادی چھتیس گڑھ کے بلرام پور کے انجینئر سے طے کی تھی۔ ثالث نے انہیں مطلع کیا تھا کہ دولہا کا خاندان قنوج میں کرائے کے مکان میں رہتا تھا اور دولہا ایک سرکاری انجینئر تھا جس کے پاس چھ پلاٹ اور زرعی زمین تھی۔
جمالا کی تقریب کے دوران رات پونے ایک بجے کے قریب دلہن کو معلوم ہوا کہ دولہا سرکاری نوکری نہیں کرتا بلکہ پرائیویٹ نوکری کرتا ہے تو اس نے شادی کی رسومات مکمل کرنے سے انکار کردیا۔
جب ان سے شادی روکنے کے فیصلے کے بارے میں پوچھا گیا تو دلہن نے وضاحت کی کہ اس نے پرائیویٹ سیکٹر میں کسی سے شادی کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ اسے یقین دلایا گیا تھا کہ دولہے کو سرکاری نوکری ملے گی۔
دریں اثناء حالات بگڑنے پر اہل خانہ نے ثالثی کی کوشش کی۔ دولہا نے تعطل کو حل کرنے کی کوشش میں، ٹیلی فون کے ذریعے اپنی پے سلپ کی درخواست دی اور اسے دلہن کے اہل خانہ کو پیش کیا۔ دستاویز میں 1,20,000 روپے ماہانہ تنخواہ کا انکشاف ہوا ہے۔
تاہم دلہن شادی نہ کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم رہی۔ اس دوران اہل خانہ نے شادی کے اخراجات آپس میں طے کرنے کا فیصلہ کیا۔ مالی معاہدے کے بعد دولہا نے دلہن کے بغیر جانے کا فیصلہ کیا۔