اسلام آباد: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ اگر بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو رہا نہیں کرتے تو ان کو جیل میں بہتر سہولتیں دی جائیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ معاملات کو کسی حل طلب راہ پر لے کر جائیں، بانی پی ٹی آئی کے پاس کسی کا پیغام لے کر نہیں جاتے بلکہ تجاویز لے کر جاتے ہیں اور نکتہ نظر لیتے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پہلے سنگجانی اور ڈی چوک سے متعلق بانی سے بات ہوئی، حکومت کی جانب سے سنگجانی پر احتجاج یا دھرنے کی تجویز آئی تھی، بانی بھی سنگجانی میں احتجاج کیلیے تیار ہوگئے تھے لیکن آج صورتحال تبدیل ہوگئی ہے کیونکہ حکومت سنگجانی سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی وزیر داخلہ ہیں ان کا براہ راست تعلق ہے، محسن نقوی کا فیصلہ سازی میں اہم کردار ہے وہی احکامات دیتے ہیں، فیصلہ سازی میں کردار کی وجہ سے محسن نقوی سے بات ہوتی ہے، بیرسٹر گوہر اور میری ملاقات میں بانی کی علی امین گنڈاپور سے گفتگو ہوئی، بانی نے ہمارے ذریعے علی امین گنڈاپور سے بات کی اور تجاویز دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ملاقات میں بانی کی بشریٰ بی بی سے بات چیت نہیں ہوئی، ہمارا مطالبہ ہے کہ قانونی طور پر بانی کو رہا کیا جائے، ان کو 36 گھنٹے سے سیل کے اندر رکھا گیا ہے باہر نہیں نکالا گیا، وہ سابق وزیر اعظم ہیں ان کو قانون کے مطابق سہولتیں دی جائیں۔
’ہمارے ملک کا المیہ ہے کہ لڑائی بہت کرتے ہیں حل کیلیے وسائل استعمال نہیں کرتے۔ جن لوگوں کے پاس مسئلے کا حل ہے وہ بات نہیں کرنا چاہتے۔ جن کے ساتھ مسئلہ ہے وہ سڑکوں پر آتے ہیں اور مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ جن لوگوں کو کوئی مسئلہ ہی نہیں وہ حل کی طرف کیسے جائیں گے؟ مسئلے کے حل پر کام کیا جائے گا تو بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔‘
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ سیاسی بنیادوں پر دست و گریبان ہوتے ہیں مسئلے کے حل کی طرف کوئی نہیں آتا، ہم تو عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ بات کریں تاکہ مسئلے کا حل نکلے، آواز بلند کرتے تھے تو تڑیاں لگائی جاتی تھیں اسلام آباد آ کر دکھائیں، سیالکوٹ میں بیٹھا ایک شخص کہتا تھا دریائے سندھ عبور کر کے دکھائیں، آج ہم اسلام آباد پہنچ گئے ہیں اب آئیں اور بات کریں۔
اپی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے مطالبات قانونی ہیں کوئی غیر قانونی عمل کی بات نہیں کر رہے، ہم تو کہتے ہیں کہ آئیں ہمارے قانونی معاملات پر بات کریں، ہماری طرف سے کوئی پہل نہیں کی جائے گی کچھ کریں گے تو دفاع میں کریں گے، ہمارے احتجاج کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اسٹریٹیجی کے مطابق کر رہے ہیں، مقامی سطح پر لوگوں کو موبلائز کر رہے ہیں۔