بدھ, نومبر 27, 2024
اشتہار

پی ٹی آئی کیخلاف آپریشن کب اور کیسے شروع ہوا؟ آنکھوں دیکھا حال

اشتہار

حیرت انگیز

پولیس اور رینجرز کی جانب سے بلیوایریا کو پی ٹی آئی مظاہرین سے خالی کروالیا گیا ہے جس کے بعد مظاہرین گھروں کو لوٹنا شروع ہوگئے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے کارکنوں کی اسلام آباد کے ریڈ زون میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں اور اس دوران پکڑ دھکڑ اور آنکھ مچولی جاری رہی۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی کیخلاف گرینڈ آپریشن سے قبل کارکنان کے ہمراہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور کے علاوہ پی ٹی آئی کا کوئی رہنما موجود نہیں تھا جو ان کی رہنمائی کرسکے۔

- Advertisement -

پی ٹی آئی کارکنان بھی اس بات پر برہم دکھائی دیئے کیونکہ ان کو آگے بڑھنے کیلئے ہدایات نہیں مل رہی تھیں، تاہم شام سات بجے کے بعد اچانک اسٹریٹ لائٹیں بند اور فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں تو کارکنان بھی واپس لوٹنا شروع ہوگئے۔

نمائندے کے مطابق جس وقت پولیس کی جانب سے ایکشن لیا گیا اس وقت بشریٰ بی بی کا قافلہ آپریشن کے مقام سے بہت پہلے موجود تھا اور ایکشن کے بعد مزید پیچھے چلا گیا، اس موقع پر کچھ کارکنان نے کہا کہ ہم واپس جارہے ہیں کچھ نے کہا کہ ہم گاڑیوں کو سائیڈ پر کھڑی کررہے ہیں کیونکہ انہیں کسی قسم کی کوئی ہدایات نہیں دی گئیں۔

پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف گرینڈ آپریشن، سینکڑوں کارکنان گرفتار 

یاد رہے کہ اسلام آباد کے علاقے بلیو ایریا میں پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف کیے جانے والے گرینڈ آپریشن کو کامیابی سے مکمل کرلیا گیا۔ آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب اور اسلام آباد پولیس اہلکار اور رینجرز اہلکاروں نے حصہ لیا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے 450 سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں بلیو ایریا کو مظاہرین سے مکمل طور پر کلیئر کروا لیا گیا۔ اس دوران بلیو ایریا میں زبردست آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ بھی کی گئی۔

Comments

اہم ترین

عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔

مزید خبریں