لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے دو ماہ بعد ان کی نماز جنازہ کی عوامی سطح پر ادا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے ٹھیک 2 ماہ بعد نمازجنازہ کی ادائیگی کا اعلان کردیا۔
اس حوالے سے حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ محمود قماطی نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق سربراہ حسن نصراللہ کی نمازجنازہ کی تیاری کر رہے ہیں، جو دو ماہ قبل اسرائیلی فوج حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
قماطی نے کہا کہ ہم نے جنازے میں تاخیر اس لیے کی تاکہ عوامی سطح پر اس کا بہتر انتظام کیا جاسکے اور جو حسن نصراللہ کے شایانِ شان ہو۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کی جانب سے لبنان میں جنگ بندی پر عمل درآمد کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے بعد ہجرت کرنے والے لوگ بیروت میں اپنے گھروں کی جانب واپس آنا شروع ہوگئے ہیں۔
لبنان کے مقامی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 4 بجے سے جنگ بندی نافذ کی گئی تاہم اسی دوران یہ خدشات موجود ہیں کہ جنگ بندی کا یہ وقفہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان مستقل جنگ بندی کی جانب بڑھے گا یا نہیں؟
حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کی 28 ستمبر کو تصدیق کی تھی جب کہ اس سے ایک روز قبل یعنی 27 ستمبر کو اسرائیل نے بیروت حملوں میں ان کے علاوہ دیگر سینئر رہنماؤں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔