جرمنی کی جانب سے روس سے اپنے 2 صحافیوں کو بیدخل کرنے پر روسی سفیر کو وزارت خارجہ طلب کرلیا ہے، جرمنی نے روسی میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس نے جرمنی میں اپنے سرکاری چینل کے دفتر کی بندش اور صحافیوں کی بیدخلی کا الزام عائد کیا تھا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ماسکو نے بھی 2 جرمن صحافیوں کی بیدخلی کا حکم دیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق جرمنی نے روسی چینل کے دفتر کی بندش اور صحافیوں کی بیدخلی کی تردید کی تھی۔
دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کو نئے اور خطرناک میزائلوں سے نشانہ بنانے کیلیے اہداف کا انتخاب کرنا شروع کر دیے۔
قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پیوٹن قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں سابق سوویت ممالک کے سکیورٹی اتحاد کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے تاہم اس سے قبل روس نے یوکرین کے پاور اسٹیشن پر حملہ کر کے 10 لاکھ سے زائد افراد کی بجلی بند ہوگئی۔
اجلاس سے خطاب میں روسی صدر نے کہا کہ یوکرین کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حملوں کا جواب دیا ہے، یوکرین کے جواب میں 100 ڈرون اور 90 میزائل سے پاور اسٹیشن کو نشانہ بنایا۔
پیوٹن نے دھمکی دی کہ یوکرین نے حملے جاری رکھے تو کیف میں جدید میزائل داغیں گے، روس نے جوہری صلاحیت کے حامل ہتھیاروں کی تیاری شروع کر دی ہے۔
نیتن یاہو حماس کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، غزہ میں بھی جنگ بندی کا اشارہ دے دیا
انہوں نے کہا کہ نئے میزائل سے حملوں کیلیے یوکرین میں مزید اہداف کا انتخاب کر رہے ہیں، اہداف میں کیف میں فیصلہ سازی کے مراکز بھی ہو سکتے ہیں۔