پاکستانی فلم انڈسٹری سے وابستہ رائٹر ناصر ادیب نے کئی سالوں بعد معین اختر کی نماز جنازہ سے متعلق اہم قصہ سنایا ہے۔
مزاح کے بے تاج بادشاہ اور جنوبی ایشیا کے عظیم فنکار معین اختر 22 اپریل 2011 میں انتقال کرگئے، لیجنڈ معین اختر نے کامیڈی، اداکاری، کمپیئرنگ سمیت فنون لطیفہ کی ہر فیلڈ میں اپنا لوہا منوایا۔
معین اختر پاکستان کے لیجنڈ تھے اور ان کا کام سدا بہار ہے جسے آج بھی لوگ سنتے ہیں اور داد دیتے ہیں، وہ ایک ایسے فنکار تھے جسے لاکھوں لوگ اب بھی پسند کرتے ہیں، لوز ٹاک میں اپنی پرفارمنس کی وجہ سے وہ اب بھی اس نسل کے پسندیدہ افراد میں سے ایک ہیں، ان کا شمار جنوبی ایشیا کے بہترین فنکاروں میں ہوتا ہے۔
جنید جمشید بھی پاکستان کے اسٹار ہیں جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں، مرحوم جنید معین اختر کے بھی بہت قریب اور روحانی دوست کہلاتے تھے، جنید جمشید نے معین اختر کے انتقال کے بعد ان کی نماز جنازہ کی امامت بھی کی۔
مرحوم جنید جمشید نے معین اختر کی نماز جنازہ پڑھائی جس کی ایک انتہائی جذباتی وجہ تھی، حال ہی میں ناصر ادیب نے ایک انٹرویو میں مرحوم معین اختر کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے ان سے جڑے دلچسپ واقعات کا ذکر کیا ہے۔
ناصر ادیب نے ایک پوڈ کاسٹ میں انکشاف کیا کہ جنید جمشید اور معین اختر دونوں بہت روحانی تھے، انہوں نے ایک دوسرے سے وعدہ لیا تھا کہ وہ ایک دوسرے کی نماز جنازہ پڑھائیں گے۔
ناصر ادیب نے بتایا کہ معین اختر نے جنید جمشید سے کہا تھا کہ ’ یار اگر تم سے پہلے میں مرجاؤ تو میرا جنازہ تم پڑھنا اور اگر مجھ سے پہلے تم مر گئے تو تمھارا نماز جنازہ میں پڑھو گا، جب معین کے انتقال ہوگیا تو جنید جمشید ان کے گھر گئے۔
ناصر ادیب نے مزید بتایا کہ ’’جنید جمشید نے معین اختر کے بیٹے کو کہا کہ تمھارے والد کے ذمہ میرا قرض ہے، جس پر معین کے بیٹے نے کہا کہ جی جی بتائیں کتنے پیسے رہتے ہیں، تو جیند جمشید نے یہاں بتایا کہ انہوں نے مجھ سے ایک وعدہ لیا تھا جس کے تحت آپ کے والد کا نماز جنازہ میں پڑھوں گا، اور اس طرح انہوں نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی‘‘
واضح رہے کہ معین 24 دسمبر 1950 کو پیدا ہوئے اور 22 اپریل 2011 کو دنیا چھوڑ گئے۔ انھوں نے اپنی زندگی کے 60 برسوں میں 44 سال فن کی دنیا کی نذر کیے۔