ہائبرڈ ماڈل کے تحت چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کی گونج میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے ڈبل اسٹینڈرڈ کو سابق کرکٹر نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے ٹکراؤ جاری ہے، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے کہ بھارت آئی سی سی ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرے گا، ایسے میں پی سی بی نے پارٹنرشپ فارمولا پیش کرکے ترپ کا پتا پھینکا ہے۔
پاکستان کے سابق وکٹ کیپر کامران اکمل نے اس صورتحال پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کو بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ اس وقت تک شیڈول نہیں کرنا چاہیے جب تک یہ دونوں ٹیمیں باہمی کرکٹ کھیلنا شروع نہیں کر دیتیں۔
چیمپئنز ٹرافی کے غیر یقینی مستقبل کے درمیان کامران اکمل نے بھارتی بورڈ کے ڈبل اسٹینڈرڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر چیمپیئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کیا جاتا ہے، تو آئی سی سی کو ان ایونٹس کے لیے بھی اسی طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے جو 2025-2031 تک بھارت میں منعقد کیے جائیں گے۔
ٹیلی کام ایشیا اسپورٹ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مستقبل میں بھارت میں مردوں کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ون ڈے ورلڈ کپ ہونا ہے پھر اس کے لیے بھی ہائبرڈ ماڈل کو اپنانا چاہیے۔
کامران اکمل نے کہا کہ میرے خیال میں یہ صحیح وقت ہے کہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے، میرے خیال میں جب تک بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے خلاف سیریز نہ کھیلیں آئی سی سی کو چاہیے کہ اپنے ایونٹس میں دنوں ٹیموں کے باہمی میچ شیڈول نہ کریں۔