چین کی جانب سے شام کے مختلف علاقوں پر دہشت گردوں کے قبضے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے بتایا کہ شمال مغربی شام کی صورتِ حال پر گہری تشویش ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شام کی قومی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، اُن کا کہنا تھا کہ صورتِ حال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے شام کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شام کے معاملے پر کریملن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ شام کی صورتِ حال کا جائزہ لے رہے ہیں، شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت جاری رکھیں گے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ روس پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے جو ضروری ہے اس کی بنیاد پر اپنے موقف کا تعین کرے گا۔
دوسری جانب شامی باغیوں اور شامی فوج کے درمیان شام کے صوبے حلب میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، روسی اور شامی فضائیہ کی جانب سے باغیوں کو پسپا کرنے کیلئے فضائی حملے کئے جارہے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی باغیوں نے حلب میں صدر بشارالاسد کی رہائش گاہ پر قبضہ کرلیا جبکہ باغیوں کی شیلنگ سے 6 شہری جاں بحق ہوگئے۔
اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں، حزب اللہ کا جوابی حملہ
امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے شام میں جاری کشیدگی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ شام میں بڑھتی ہوئی خونریزی کے سبب سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔