ہمارے معاشرے میں سوشل میڈیا کا منفی استعمال اتنا عام ہو گیا ہے کہ اس کے باعث انسانی جانیں داؤ پر لگنے لگی ہیں ایک طالبہ نے خودکشی کر لی۔
یہ افسوسناک واقعہ سندھ کے ایک چھوٹے شہر ٹنڈو آدم میں پیش آیا جہاں 13 سال طالبہ نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا کے ذریعے ہراساں کیے جانے کے بعد خودکشی کر لی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 13 سالہ عروج کی کمرے میں پھندہ لگی لاش ملی ہے اور اس نے مبینہ طور پر خودکشی کی ہے۔ لاش کو قانونی کارروائی اور پوسٹمارٹم کے لیے تعلقہ اسپتال ٹنڈو آدم منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب متوفی طالبہ کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ محلے کا ایک اوباش نوجوان عمران کھوسو ان کی بیٹی کو بلیک میل کرتا تھا۔ ملزم نے میری بیٹی کائنات کو کہا کہ تمہاری بہن کی تصویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی ہے۔
والدہ کا کہنا تھا کہ اس بلیک میلنگ سے دلبرداشتہ ہو کر ان کی بیٹی عروج نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
غم سے نڈھال والدہ اور دیگر ورثا نے مطالبہ کیا ہے کہ بلیک میل کرنے والے ملزم عمران کھوسو کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔