اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج میں ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے شرپسندوں کے تشدد سے زخمی ایس ایچ او طاہر اقبال نے اہم بیان دے دیا۔
24 تا 26 نومبر 2024 تک پی ٹی آئی کے پرتشدد مظاہروں کے دوران سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے جن میں ایس ایچ او تھانہ نیو ائیرپورٹ طاہر اقبال بھی شامل ہیں۔ ان کا ایک بازو فریکچر ہوا تھا اور اب وہ ٹھیک ہونے کے بعد دوبارہ ڈیوٹی پر پہنچ گئے ہیں۔
طاہر اقبال نے بتایا کہ 24 نومبر 2024 کو میں لا اینڈ آرڈر کیلیے موٹروے پر تعینات تھا جہاں رات تقریباً 11 بجے پرتشدد مظاہرین سے سامنا ہوا، یہ تمام مظاہرین آتشی اسلحہ سے لیس تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم مظاہرین کو بغیر اسلحہ کے کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن پہاڑیوں پر موجود عسکری شرپسندوں کے پاس آتشی اسلحہ تھا وہ ہم پر حملہ آور ہوئے۔
ایس ایچ او کے مطابق ان تمام عسکری شرپسندوں کے پاس تیس بور رائفل اور پستول تھے، شرپسندوں نے پہاڑوں پر آگ لگائی اور فائرنگ کرتے ہوئے ہماری جانب بڑھنے لگے، شرپسندوں کی جانب سے پھینکے گئے شیلز کی وجہ سے میری حالت غیر ہوئی۔
’مظاہرین نے مجھے گھیر لیا تھا۔ شرپسندوں نے مجھے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کھائی میں پھینک دیا۔ شرپسندوں کے تشدد سے میرا بازو فریکچر ہوا اور دیگر چوٹیں بھی آئیں، ڈی پی او کے اسکواڈ نے مجھے کھائی سے ریسکیو کیا۔‘
شہید اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کیلیے خصوصی پیکیج کا اعلان
آج وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پی ٹی آئی کے پُرتشدد احتجاجی مظاہرے میں شہید اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کیلیے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا۔
مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 20واں اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کے پرتشدد احتجاجی مظاہرے میں پولیس، رینجرز پر تشدد اور حملوں کی شدیدمذمت کی گئی۔
کابینہ اجلاس میں 24 نومبر کو پرتشدد احتجاجی مظاہرے میں شہید سیکیورٹی اہلکاروں کیلیے فاتحہ خوانی کی گئی، شہید اور زخمی ہونے والوں کیلیے خصوصی پیکیج کی منظوری دی گئی۔
پنجاب پولیس کے شہید کانسٹیبل کیلیے مجموعی طور پر 2 کروڑ 90 لاکھ روپے کا پیکیج جبکہ زخمی پولیس اور رینجرز اہلکاروں کیلیے 10 لاکھ کے پیکیج کی منظوری دی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز کے تشدد سے 172 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، بیشتر کی حالت نازک ہے، سی ایم ایچ پنڈی میں زیر علاج زخمی اہلکاروں کی حالت دیکھ کر شرم آتی ہے، یہ دیکھ کر شرم آتی ہے، زخمی اہلکاروں کو مارنے والے ہمارے لوگ ہیں۔