امریکا کی ریاست اوہائیو میں بلی کو مار کر کھا جانے والی درندہ صفت خاتون کو عدالت نے سزا سنا کر انجام کو پہنچا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سال قید کی سزا پانے والی خاتون نے عدالت میں جانوروں پر ظلم کے سنگین الزام کا اعتراف کیا۔ یہ واقعہ اگست میں پیش آیا تھا جب 27 سالہ ایلیکسس فیرل باڈی کیم فوٹیج میں ایک بلی کو کھاتے ہوئے پکڑی گئی تھیں۔
مقدمے کی سماعت کرنے والے جج نے سخت مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ الیکسس فیریل کے اقدامات قابل نفرت ہیں اور وہ کمیونٹی کیلیے ایک خطرہ ہیں۔
جج نے ریماکس دیے کہ یہ میرے لیے ناگوار ہے، کیا کوئی جانور کے ساتھ ایسا کر سکتا ہے؟ جانور تو ایک بچے کی طرح ہوتے ہیں، ایلیکسس فیرل نے جو جرم کیا ہے اس پر میں مایوسی، صدمے اور ناراضی کا اظہار بھی کرنے سے قاصر ہوں۔
انہوں نے خاتون کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ملک کو شرمندہ کیا ہے، اس قوم کو شرمندہ کیا ہے، اور سب سے بڑھ کر آپ نے خود کو شرمندہ کیا ہے۔
ستمبر میں صدارتی مہم کے دوران نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ہیٹی کے تارکین وطن اسپرنگ فیلڈ میں پالتو جانور کھا رہے ہیں اور اسی دوران الیکسس فیرل کا معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔
پولیس افسران کی باڈی کیم فوٹیج میں اس گھناؤنے فعل کے مکروہ اور خوفناک مناظر دکھائے گئے تھے۔ پولیس 911 پر کال موصول ہونے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی تھی اور مجرمہ کو بلی کھاتے ہوئے دیکھا تھا۔