بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

’بابا صدیقی نہیں سلمان خان پہلا ہدف تھے‘ شوٹرز نے آخری لمحات میں پلان کیوں بدلا؟

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شوٹرز کا پہلا ہدف سیاست دان بابا صدیقی نہیں بلکہ سلمان خان تھے اور اداکار کی سیکیورٹی کی وجہ سے منصوبہ تبدیل کیا گیا۔

12 اکتوبر کو مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو باندرہ میں ان کے بیٹے ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

دوران تفتیش ملزم شیو کمار نے انکشاف کیا کہ بابا صدیقی کو نائن ایم ایم پستول سے نشانہ بنایا، جبکہ ان کا قتل لارنش بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے کہنے پر کیا گیا، ملزمان کا انمول بشنوئی سے رابطہ لارنس کے قریبی ساتھی شبھم لونکر کے ذریعے ہوا کرتا تھا۔

شوٹر نے پولیس کو دیے گئے بیان میں انکشاف کیا کہ انہیں گینگ نے پہلے سلمان کان کو شوٹ کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ان کی سخت سیکیورٹی کے باعث بابا صدیقی کو نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ لارنس بشنوئی اور سلمان خان کی دشمنی 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران ہوا جب راجستھان کے گاؤں میں سلمان خان نے دو نایاب کالے ہرن کا شکار کیا تھا جس کے بعد سے سلمان خان کو قتل کرنے کی مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔

یاد رہے کہ 2018 میں جودھ پور کی عدالت نے کالے ہرن کے کیس میں سلمان کان کو پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہائی مل گئی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں