جمعہ, جنوری 24, 2025
اشتہار

سعودی عرب میں فیملی کو بلانے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے اہم خبر

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور یہ پاکستان کے ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔

پاکستانی شہری سعودی عرب مختلف شعبوں میں ملازمت کررہے ہیں جبکہ بہت سے پاکستانی ایسے بھی ہیں جو وہاں کاروبار کرتے ہیں، تارکین وطن کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اہلخانہ کو بھی سعودی عرب بلا کر ان کے ساتھ رہ سکیں۔

سعودی عرب ان لوگوں کو خاندانی کفالت کی سہولت فراہم کرتا ہے جو اہلخانہ کو لانا چاہتے ہیں، غیرملکی اس سہولت سے استفادہ کرسکتے ہیں اگر وہ اپنی آمدنی، پیشے اور دیگر ضروریات کو پورا کرسکیں۔

- Advertisement -

پاکستانی شہری اہلخانہ کے لیے اقامہ ویزا لے سکتے ہیں جس میں میاں بیوی اور بچے شامل ہیں۔

ویزا ایک سال کے لیے کارآمد ہے اور اس کی سالانہ تجدید ضروری ہوتی ہے۔

اقامہ ویزا فیملی ممبر کی طرح رہائش کا درجہ دیتا ہے اس کے لیے ممکنہ طور پر زیادہ تنخواہ کی حد کے ساتھ مخصوص پیشوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

سعودی عرب فیملی انسپانسر شپ کے لیے کم از کم تنخواہ

آن لائن دستیاب غیرسرکاری اعداد و شمار کے مطابق فیملی اسپانسر شپ ویزا کی کم از کم تنخواہ 3500 سعودی ریال ہونی چاہیے جبکہ دیگر پیشوں میں ٹیکنیشن، انجینئر، ڈاکٹر، منیجر اور دیگر شامل ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں