شامی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ وسطی شہرحمص کی حدود میں داخل ہوگئے ہیں، باغی شمالی شہر حلب اور حماۃ پر بھی قابض ہوچکے ہیں جبکہ السویدا شہر میں جھڑپیں جاری ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترک صدر کا کہنا ہے کہ مسلح گروپوں کا ہدف دمشق ہے، امید ہے شام میں مسلح گروپوں کی پیش قدمی مشکلات کے بغیر جاری رہے گی۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے شامی ہم منصب صدر بشارالاسد کو ملاقات کی دعوت دی گئی مگر مثبت جواب موصول نہیں ہوا۔
شامی صدر نے ملاقات سے قبل شمال میں ترک فوج کے زیرکنٹرول علاقے سے انخلا کی ضمانت طلب کی۔
دوسری جانب شامی باغیوں کی پیش قدمی جاری ہے اور اس صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل نے شام کی سرحد کے ساتھ اپنی فوج کو بڑھانا شروع کر دیا ہے۔
اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف بھی فوج بڑھا دی۔ اسرائیل فوج مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف باڑ لگانے میں مصروف ہے۔
شامی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل خانہ جنگی کافائدہ اٹھا کر شامی علاقوں پر قبضہ چاہتا ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نعیم قاسم نے وعدہ کیا ہے کہ لبنانی گروپ ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کرنے والے عناصر کی جانب سے پیش قدمی کے دوران شامی حکومت کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ”جارحیت”کو امریکا اور اسرائیل کی سرپرستی حاصل ہے۔
روس کی یوکرین پر بمباری، متعدد شہری ہلاک و زخمی
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ حزب اللہ شام کے صدر بشار الاسد کی کس طرح حمایت کرے گی لیکن کہا کہ ایران سے منسلک گروپ وہ کرے گا جو وہ کر سکتا ہے۔