دوحہ: قطر میں منعقدہ دوحہ فورم نے کہا ہے کہ شام کی صورت حال بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق قطر، سعودی عرب، اردن، مصر اور روس نے دوحہ فورم کے ذریعے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کی موجودہ صورت حال علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔
اعلامیے میں شام میں شہریوں کی حفاظت کے لیے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا گیا، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس کسی دہشت گرد گروہ کو شام کا کنٹرول نہیں سنبھالنے دے گا، باغی گروپوں کی جانب سے کی جانے والی حالیہ عسکری آپریشن کی منصوبہ بندی طویل عرصے پہلے کی گئی۔
انھوں نے ان کارروائیوں کو طاقت کے توازن میں خلل ڈالنے اور زمینی صورت حال کو بدلنے کی کوشش قرار دیا، لاوروف نے باغیوں کی پیش قدمی کے خلاف روس کی مخالفت کا اعادہ بھی کیا۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل شام میں صورت حال خرابی کے ذمہ دار ہیں۔
شام میں بشار الاسد کا 24 سال کا اقتدار ختم، ملک چھوڑ کر فرار
واضح رہے کہ اپوزیشن کے باغی گروہوں نے شام کے دارالحکومت دمشق پر بھی قبضہ جما لیا ہے، اور صدر بشار الاسد ایک طیارے میں ملک چھوڑ کر کسی نا معلوم مقام کی طرف فرار ہو گئے ہیں، جب کہ وزیر اعظم محمد غازی الجلالی نے اعلان کیا کہ وہ دمشق میں اپنی جگہ چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔
شام میں بشار الاسد کا 24 سال کا اقتدار ختم ہو گیا ہے، وہ ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں، شامی وزیر اعظم نے مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچائیں، انھوں نے کہا حکومت اپوزیشن کی طرف ’اپنا ہاتھ پھیلانے‘ اور اپنی ذمہ داریاں عبوری حکومت کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے۔