وزیر دفاع خواجہ آصف نے اب بہت واضح امکان ہے کہ 9 مئی کیس میں فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل ایک ساتھ ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر محمد مالک کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کا سیاسی کردار سب کے سامنے تھا۔ وہ ایک طویل منصوبہ بندی پر کام کر رہے تھے اور پی ٹی آئی حکومت کے تمام معاملات میں کھل کر ملوث تھے۔ بہت واضح امکان ہے کہ 9 مئی کیس میں فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ٹرائل ایک ساتھ ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 2018 میں جب آر ٹی ایس بیٹھا اس میں بھی فیض حمید ملوث تھا۔ بانی پی ٹی آئی کا دور شروع ہوا تو فیض حمید ڈی جی آئی ایس آئی بنے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ساڑھے تین سال میں باجوہ اور فیض حمید کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔ اس دور میں کوئی بھی کام بانی پی ٹی آئی اور ان دونوں شخصیات کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتا تھا۔ جتنے لوگ پی ٹی اائی دور میں قید ہوئے وہ بھی ان کی مرضی سے قید ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا سے شروع کریں اور 9 مئی تک آ جائیں۔ سیاست میں مداخلت دیکھ لیں، احتجاج بھی ایسے حرف آخر کی طرح ہوتے تھے۔
واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر) کو گزشتہ روز باضابطہ طور پر چارج شیٹ کر دیا گیا۔ ان چارجز میں اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور افراد کو ناجائز نقصان پہنچنانا اور سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا شامل ہے۔