لندن میں سارہ شریف قتل کیس میں عدالت نے مقتولہ کے باپ اور سوتیلی ماں کو مجرم قرار دیدیا، عرفان نے سارہ کے زخموں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
مقتول سارہ کے والد عرفان شریف اور اس کی سوتیلی ماں بینش بتول بچی کے قتل کے سزاوار پائے گئے ہیں، دوران سماعت عرفان شریف نے سارہ کو آئے زخموں کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس کے بعد عدالت نے آج فیصلہ سنایا۔
اس ماہ کے شروع میں سارہ شریف قتل کیس کی سماعت مکمل ہو گئی تھی اور جیوری کو اپنا فیصلہ سنانا تھا، 10 سالہ سارہ شریف کی لاش ووکنگ میں گھر سے گزشتہ سال 10 اگست کو ملی تھی۔
لندن میں سارہ شریف قتل کیس کی سماعت مکمل ہو گئی
10 سالہ سارہ شریف کے قتل کیس میں والد، سوتیلی ماں اور چچا کے خلاف اولڈ بیلی کی عدالت میں چلنے والے مقدمے کی سماعت مکمل ہوگئی تھی، جج نے جیوری کو اپنا فیصلہ دینے کے لیے کہا تھا۔
جیوری ممبران نے کیس پر غور کرنے کے بعد الگ الگ اپنا فیصلہ دیا، یہ جیوری 9 خواتین اور 3 مردوں پر مشتمل تھی، ہائیکورٹ کے جج نے جیوری ممبران کو ہدایت کی تھی کہ اگر ہو سکے تو وہ ایک متفقہ فیصلے کے ساتھ واپس آئیں۔