اداکارہ و ماڈل انوشے اشرف کا کہنا ہے کہ اس عمر میں جاکر انہوں نے نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھا ہے۔
اداکارہ انوشے اشرف نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور نجی زندگی سمیت دیگر موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پوری زندگی میری والدہ اور خالہ کہتی ہیں کہ نماز پڑھو لیکن اس وقت ہم نماز سے بھاگتے تھے، وہ کہتی تھیں کہ نماز نہیں پڑھی تو کھانا نہیں ملے گا لیکن ہم لوگ نماز سے بھاگتے تھے۔
اداکارہ نے کہا کہ اس عمر میں جاکر دل سے نماز اور حیا کی اہمیت کو سمجھا ہے اور عمرے کی ادائیگی کی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ نماز کی پابندی یا کسی کو کس طرح کے کپڑے پہننے چاہئیں، اس بارے میں زبردستی نہیں کی جا سکتی۔
انوشے اشرف نے یہ بھی کہا کہ یہ سب انسان زندگی میں صرف تب ہی سمجھتا ہے جب اللّٰہ بندے کو ہدایت دیتا ہے، اس لیے ہمیں دوسروں کی سوچ اور ان کے انتخاب کا احترام کرنا چاہیے۔
پوڈکاسٹ میں انہوں نے سیاست پر بھی خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ سیاست بہت خراب چیز ہے، وہاں جاتے ہے اچھا شخص بھی برا ہوجاتا ہے، نہ چاہتے ہوئے بھی وہ ایسی پالیسیز کا حصہ بن جاتا ہے، جو اسے پسند نہیں ہوتیں۔
ماڈل کا کہنا تھا کہ اچھی بات ہے کہ نوجوان سیاست میں آ رہے ہیں اور نوجوانوں کو مزید سیاست میں آنا چاہیے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ سیاست میں جاتے ہی ہر شخص غلط پالیسیز اور سسٹم کا حصہ بن جاتا ہے۔
انوشے اشرف نے انکشاف کیا کہ ان کی والدہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی بڑی مداح تھیں، وہ ان کے ہر جلسے اور پروگرام میں جاتی تھیں اور انہیں بھی کسی حد تک بینظیر بھٹو کی سیاست پسند تھی۔