بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

وفاقی حکومت سے 9 اور 10 مئی کی ایف آئی آرز اور دیگر تفصیلات طلب

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے وفاقی حکومت سے نو اور دس مئی کی ایف آئی آرز اور دیگر تفصیلات طلب کرلیں اور ملٹری کورٹ میں ٹرائل کے رولز بھی مانگ لیے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی، عدالت نے وفاقی حکومت سے9اور 10 مئی کی ایف آئی آرزاوردیگرتفصیلات طلب کرلیں۔

آئینی بینچ نے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کے رولز بھی طلب کرلیے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ملٹری ٹرائل کے رولز کی کاپی بھی دے دیں۔

جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیئے آرٹیکل 8 میں آرمی قوانین کا ذکر ان کے ڈسپلن کے حوالے سے ہے، چھاؤنی کا تصور سب سے پہلے حضرت عمرؓنے دیا تھا، حضرت عمرؓ نے سخت ڈسپلن کی وجہ سے ہی فوج کو باقی عوام سے الگ رکھا۔

جسٹس مندوخیل کا مزید کہنا تھا کہ فوج کا ڈسپلن آج بھی قائم ہے اور اللہ اسے قائم ہی رکھے، فوج نے ہی بارڈرز سنبھال کر ملک کا دفاع کرنا ہوتا ہے، فوج کے ڈسپلن میں عام لوگوں کو شامل کیا تو خدانہ خواستہ یہ تباہ نہ ہوجائے۔

جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیئے فوجی کو قتل کرنے والے کا مقدمہ عام عدالت میں چلتا ہے،فوجی تنصیبات پرحملہ بھی توانسداد دہشتگردی ایکٹ کےتحت ہی جرم ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی کا بھی کہنا تھا کہ ذاتی عنادپر فوجی کاقتل الگ،بلوچستان طرزپرفوج پر حملہ الگ چیزیں ہیں۔

بعد ازاں سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پرسماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں