بنگلہ دیشی سیاستدان روح کبیر نے بھارتی ریاست مغربی بنگلہ، بہار اور اڈیشہ کے بنگلہ دیش کا حصہ ہونے کا دعویٰ کر دیا ہے۔
حسینہ واجد کے اقتدار کے خاتمے اور بھارت میں روپوشی کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں اور اس کا اظہار بیانات اور اقدامات سے ہو رہا ہے۔
گزشتہ دنوں انڈیا کے ری پبلک ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ چٹاگانگ بھارت کا حصہ تھا۔
بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے سینئر جوائنٹ سیکریٹری روح کبیر رضوی نے انڈین ٹی وی کے اس دعویٰ پر فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی ریاست مغربی بنگال، بہار اور اڈیشہ بنگلہ دیش کا حصہ ہیں۔
روح کبیر رضوی نے انڈین چینل کے دعوے پر خبردار کیا کہ بنگلہ دیش بھارتی بنگال، بہار اور اڈیشہ جیسے علاقوں پر بھی ملکیت کا دعویٰ کرے گا، جہاں کبھی مسلم نوابوں کی حکومت تھی۔
انہوں نے بھارت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ نیپال، بھوٹان، سری لنکا، مالدیپ اور پاکستان انڈیا کے نفرت انگیز اور بدنیتی پر مبنی رویے کی وجہ سے اس کے ساتھ نہیں ہیں اور اب بنگلہ دیش بھی آپ کے ساتھ نہیں ہے۔ یہ صرف اور صرف آپ کے تکبر اور استحصالی رویہ کی وجہ سے ہے جس کا آپ مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔
دوسری جانب بنگلہ دیشی سیاستدان کے اس دعوے پر بھارتی مغربی بنگال کی وزیراعلٰی ممتا بینر جی بھی کھل کر میدان میں آ گئیں اور اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے دھمکی دے ڈالی کہ جب بیرونی طاقتیں انڈیا سرزمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کریں گی، تو انڈین لالی پاپ نہیں چوس رہیں ہوں گے۔
بنگلادیش نے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کو مسترد کر دیا