اردن میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں یونیورسٹی کے طالب علم نے ایک بلی کو قتل کیا اور پھر معصوم جانور کی کھال اتار کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دل دہلا دینے والی ویڈیو نے انٹرنیٹ صارفین کے ہوش اڑا دیے جس میں جرمن اردنی یونیورسٹی (جی جے یو) کے طالب علم کو بلی پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
ایک صارف نے سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو شیئر کیا اور بعد میں ہٹا دیا گیا تھا لیکن صارفین کے ذہنوں میں ویڈیو کا خوفناک عکس موجود ہے اور وہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلی کو مار کر کھا جانے والی درندہ صفت خاتون اپنے انجام کو پہنچ گئیں
تیزی سے وائرل ہونے والی ویڈیو میں طالب علم کا چہرہ واضح نہیں تھا۔ اس پر ردعمل میں اُس وقت اضافہ ہوا جب لون اماں نامی صارف نے خبر کو شیئر کیا۔
صارفین یونیورسٹی سے طالب علم کے احتساب اور واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
جی جے یو اسٹوڈنٹ کونسل نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس واقعے کے بارے میں بات کی گئی۔ کونسل نے تصدیق کی کہ یونیورسٹی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور عوام پر زور دیا کہ جب تک تمام حقائق سامنے نہیں آتے کسی نتیجے پر نہ جائیں۔