کراچی : گلستان جوہر میں گزشتہ روز فائرنگ سے قتل ہونے والی لڑکی سے متعلق پولیس کو ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا کہ گولی کس نے اور کیسے ماری۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گلستان جوہر کے علاقے حسین ہزارہ گوٹھ میں فائرنگ سے نوجوان لڑکی کا قتل معمہ بن گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ دعا اور 9 ماہ کی بچی انوشہ پر فائرنگ کس نے اور کہاں کی، تاحال پتہ نہ لگایا جاسکا۔
مقتولہ دعا کے حوالے سے اہل خانہ نے پولیس کو مختلف بیانات دیئے ہیں، کوئی گود لی ہوئی لڑکی جبکہ کوئی اسے گھر کا ہی فرد بتارہا ہے۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والی 9 ماہ کی بچی مقتولہ کی مبینہ بھانجی بتائی جارہی ہے، گھر پر موجود افراد نے کبھی باہر تو کبھی گھر میں فائرنگ کا بتایا ہے۔
تحقیقاتی افسر نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے کرائم سین کو بھی صاف کردیا گیا، مقتولہ کے گھر والے پوسٹ مارٹم بھی نہیں کرنے دے رہے تھے اور واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کروایا گیا، ان کا کہنا ہے کہ سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کریں گے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملہ مشکوک لگتا ہے، مقتولہ کی لاش کی اطلاع اسپتال سے ملی، معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کررہے ہیں، بہت جلد اصل ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔