شمالی فرانس میں ایک مہاجر کیمپ کے قریب فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے، واقعے کے بعد 22سالہ ملزم نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے فرانسیسی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈنکرک کے ساحلی علاقے کے قریب لون پلاج میں چار افراد جن میں دو سیکیورٹی گارڈز اور مہاجر کیمپ میں رہنے والے دو افراد شامل ہیں، گولیوں کا نشانہ بنے جب کہ پانچویں شخص کی شناخت نہیں ہوسکی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ایک شخص نے 5 افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے خود کو قانون کے حوالے کیا ہے۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق پولیس نے حملہ آور کی گاڑی سے مزید تین ہتھیار برآمد کرلیے ہیں، 22سالہ ملزم نے تارکین وطن کے کیمپ کے قریب شہریوں پر فائرنگ کی۔
ڈنکرک کے میئر پیٹریس ورگریٹ نے کہا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے محرکات تاحال نامعلوم ہیں، انہوں نے اس واقعے کو سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک شخص نے علاقے میں کئی لوگوں کو سرد مہری سے قتل کر دیا۔
حملہ آور کی کار سے کئی آتشیں ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں اور وہ اس سے پہلے پولیس کے ریکارڈ میں نہیں تھا، پراسیکیوٹر کے بیان میں کہا گیا، قتل کی یہ واردات دو گھنٹوں سے بھی کم وقت میں کی گئی۔