شام کے سابق صدر بشارالاسد نے مفرور ہونے سے پہلے مرکزی بینک سے دو سو پچاس ملین ڈالر روس منتقل کیے۔
فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس کے ریکارڈ میں یہ بتایا گیا ہے کہ شام کے سابق صدر بشارالاسد نے غیر ملکی کرنسی کی شدید قلت کے باوجود دو برس کے دوران تقریباً 250 ملین ڈالر رقم کیش کی صورت میں ماسکو بھیجی ہے۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سابق شامی صدر بشارالاسد نے مارچ 2018 اور ستمبر 2019 کے درمیان کرنسی بھجیوائی، یورو اور امریکی کرنسی میں کیش ماسکو کے بینکوں میں ڈپازٹ کروایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسی دوران اسد کی فیملی نے ماسکو میں پرتعیش جائیدادیں خریدیں، جنگ اور مغربی پابندیوں کے سبب بشارالاسد کو نقد رقم کے استعمال میں مشکلات کا سامنا رہا۔
خیال رہے کہ اسد کی حکومت پر شام کی دولت لوٹنے اور اپنے ہی لوگوں کے خلاف جنگ کی مالی معاونت کے لیے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے۔