اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 2 فیصد کمی کا اعلان کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں کمی کردی جس کے بعد ملک میں شرح سود 15 سے کم ہوکر 13 فیصد ہوگئی ہے، شرح سود میں 200 بیسز پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ملک میں ماہانہ مہنگائی کی شرح 4.9 فیصد پر آ گئی ہے، مہنگائی کی شرح میں مزید کمی متوقع ہے۔
اکتوبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ 34 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سے سرپلس رہا، گزشتہ ماہ پاکستانی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 12.05 ارب ڈالر ہوگئے، ملک میں مجموعی زرمبادلہ ذخائر ساڑھے 16 ارب ڈالر سے زائد ہیں۔
مشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی ہر لحاظ سے ملک کے لیے بہتر ہے، اسٹیٹ بینک محتاط انداز میں شرح سود کم کررہا ہے، اس سے سرمایہ کاری بڑھتی ہے، مہنگائی میں کمی کے بھی چانسز ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی ہوتی ہے تو شرح سود میں مزید کمی کی جاسکتی ہے، مہنگائی کی شرح 5 سے 7 کے درمیان رہتی ہے تو مزید بہتری ہوسکتی ہے۔
تاجر رہنما زبیر موتی والا نے کہا کہ شرح سود میں مزید دو فیصد کمی پر شکریہ ادا کرتے ہیں، ملک میں شرح میں کمی کو سنگل ڈجٹ پر لانا ہوگا، جنوری میں شرح سود کو سنگل ڈجٹ پر لانا چاہیے۔