انقرہ: ترک وزیر خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ بشار الاسد کو باہر سے ملک چھوڑنے کی کال آئی تھی، انھوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بشار کے بعد شام کے معاملات اب ایران کی جگہ کون سا ملک دیکھے گا؟
العربیہ کے مطابق شام کے سابق صدر بشار الاسد نے کافی پراسرار حالات میں ملک چھوڑا تھا، لیکن اب ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے انکشاف کیا ہے کہ بشار کو ایک بیرونی کال آئی تھی، جس میں انھیں دارالحکومت دمشق چھوڑنے کا کہا گیا تھا۔
انھوں نے اتوار کے روز العربیہ کو دیے گئے بیانات میں کہا کہ ترکیہ نے ماسکو اور تہران دونوں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ شام میں 2015 کے منظر نامے کو واپس لانے کی کوشش نہیں کریں گے۔
ہاکان فیدان نے کہا ’’ترکیہ ایران کی جگہ نہیں لے گا، انقرہ بس شام میں ایک جمہوری سول اتھارٹی کا خواہاں ہے، ایسی شامی حکومت جس میں سب شامل ہوں، ترکیہ نئی اتھارٹی کی مدد کرے گا۔‘‘
جنون میں مبتلا اسرائیل نے شام پر ’زلزلہ بم‘ گرا دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو
انھوں نے کہا کہ ترکیہ واشنگٹن اور نئی اتھارٹی کے درمیان ثالثی کے لیے بھی تیار ہے، اور ترکیہ شامی معاملے کے حوالے سے اعلیٰ ترین سطح پر سعودی عرب کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے وزیر دفاع یاسر گلر نے اتوار کو کہا تھا کہ انقرہ ضرورت پڑنے پر شام میں اپنی فوجی موجودگی کا از سر نو جائزہ لے سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ایران نے بشار حکومت کے خاتمے کے بعد اشارہ کیا تھا کہ تختہ الٹنے میں ایک ’نامعلوم پڑوسی‘ ملوث ہے۔