دمشق : شام کے دارالحکومت دمشق کے باہر ایک اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے، جس میں ہزاروں افراد کی باقیات ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
عرب میڈیا الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شام سے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ملک بھر میں لاپتہ افراد کی اجتماعی قبریں منظرعام پر آرہی ہیں اور یہ اجتماعی قبر بھی ان ہی میں سے ایک ہے، جس کے باعث بشار الاسد پر ماورائے عدالت قتل عام کے الزامات بھی عائد کیے جارہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اجتماعی قبر دارالحکومت دمشق سے 25 کلومیٹر شمال میں القطیفہ کے علاقے میں دریافت ہوئی ہے۔ اس حوالے سے عبوری حکومت نے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ معزول صدر بشار الاسد کے دور حکومت کے دوران کیے گئے مظالم کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔
اس سے قبل جنوبی شام میں بھی12 اجتماعی قبریں دریافت کی گئی تھیں۔ ایک مقام پر 22 لاشیں ملیں، جن میں خواتین اور بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں جن کے زخموں کو دیکھ کر اندازہ لگایا گیا ہے کہ ان کو بہیمانہ تشدد کے بعد ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔
بشار الاسد اور ان کے والد حافظ الاسد پر الزامات ہیں کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں لاکھوں مخالفین کو ماورائے عدالت قتل کروایا، جن میں شام کی بدنام زمانہ جیلوں میں تشدد کے ذریعے ہلاک ہونے والے قیدی بھی شامل ہیں۔
ایمسٹرڈیم یونیورسٹی کے پروفیسر اوگور اُمت اُونگور نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان اجتماعی قبروں سے دریافت ہونے والی باقیات کا ڈی این اے ڈیٹا بیس تیار کیا جائے تاکہ ان کی شناخت کے بعد ان کے اہل خانہ کو سکون میسر ہو جن کے پیارے کئی عرصے سے لاپتہ تھے۔