پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے سیاسی امورکے مشیر راناثنااللہ نے پروگرام ’خبر ‘ میں گفتگو میں کہا کہ حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھےگی، ن لیگ کی جانب سے جو بھی بات کریگا اس میں نوازشریف کی منظوری شامل ہوگی۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے یہ لوگ ذمہ دار نہیں تھے تو پھر کون تھا، جوڈیشل کمیشن کو چھوڑیں ہم ٹیبل پر شواہد دے دینگے۔
دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے رویے میں افہام و تفہیم کا پہلو ہے، ایسی کوئی بات نہیں کہ مولانافضل الرحمان بات سننے کو تیار نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مولاناکی قانونی ٹیم بیٹھے اور ہماری طرف سے بھی لوگ بیٹھ کر راستہ نکالیں، فیصلہ پارلیمنٹ یا میدان میں نہیں، فریقین آمنے سامنے بیٹھ کر طےکریں گے۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ بل کے معاملے پر دقت آئی ہے تو مولانا کو آن بورڈ لیکر ہی اسے دور کیا جاسکتا ہے، وقتی طور پر دقت ہے، معاملہ آگے بڑھے گا تو حل ہوجائے گا، معاملے میں ضد اور ہٹ دھرمی پیدا ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چاہتی ہے مدارس بل میں ایک آدھ ترمیم پہلے کرلی جائے لیکن مولانا چاہتے ہیں پہلے مدارس بل کو نوٹیفائی کریں بعد میں حکومت چاہے ترمیم کرلے۔