امریکا: میڈیسن اسکول میں فائرنگ کے واقعے کے بعد کانگریس سے ایک بار پھر گن کنٹرول کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ رواں سال اسکولوں میں فائرنگ کے83 واقعات پیش آئے، جبکہ میڈیسن اسکول میں گزشتہ روز 2 افراد ہلاک، 6 زخمی ہوئے، 15سالہ حملہ آور بھی ماری گئی۔
صدر بائیڈن نے مطالبہ کیا ہے کہ کانگریس بچوں کے تحفظ کیلئے گن سیفٹی قوانین پاس کرے، بچوں کو کلاس روم میں تحفظ نہ دینا کسی طور قابل قبول نہیں۔
ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کے مطابق ریپبلکنز گن کنٹرول لابی کے زیر اثر ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا کے ایک ہائی اسکول میں 17 سالہ ملزمہ نے گولیاں برسادیں، فائرنگ کے نتیجے میں ٹیچر اور طالب علم سمیت دو افراد ہلاک جبکہ 6 طلباء زخمی ہوگئے تھے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق 17 سالہ ملزمہ نے ایبنڈنٹ لائف کرسچن اسکول میں داخل ہوکر اچانک فائرنگ کردی جس سے دو افراد نے زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر جان دے دی تھی۔
حملہ آور کی فائرنگ سے 6 طلباء زخمی ہوئے جن میں سے دو طالب علموں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ پولیس کی جوابی فائرنگ میں حملہ آور مارا گیا، حملہ آور خود بھی اسی اسکول کا طالب علم تھا۔
میڈیسن کے پولیس چیف بارنز کے مطابق ایبنڈنٹ لائف کرسچن اسکول میں یہ واقعہ تقریباً صبح 11بجے پیش آیا اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ حملہ آور کی لاش پولیس کے پہنچنے پر عمارت کے اندر سے ملی۔ بارنز نے بتایا کہ حملہ آور ایک نابالغ طالبہ تھی جبکہ پولیس نے کوئی فائرنگ نہیں کی ہے۔