سوئٹزرلینڈ نے لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئس پارلیمنٹ میں حزب اللہ پر پابندی کی قرارداد کی بیس کے مقابلے میں ایک سو چھبیس ارکان نے منظوری دی۔
رپورٹس کے مطابق قرارداد میں حزب اللہ کو بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ سوئٹزرلینڈ کو دہشت گردی کے خلاف مؤقف اختیار کرنے کیلئے حزب اللہ پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے۔
سوئس پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے حماس پر پابندی کی بھی منظوری دی تھی جبکہ سوئس حکومت نے اس پابندی کی مخالفت کی ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ نے شام کے صدر بشارالاسد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حزب اختلاف کی فورسز کے مقابلے میں شامی حکومت کے ساتھ دیں گے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نعیم قاسم نے وعدہ کیا ہے کہ لبنانی گروپ ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کرنے والے عناصر کی جانب سے پیش قدمی کے دوران شامی حکومت کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
نعیم قاسم نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں جو کچھ بھی کر چکے ہیں اس کے باوجود وہ اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے اور ہم بطور حزب اللہ اس جارحیت کے اہداف کو ناکام بنانے کے لیے شام کے شانہ بشانہ ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ”جارحیت”کو امریکا اور اسرائیل کی سرپرستی حاصل ہے۔
فلسطینیوں نے امریکی حکومت پر مقدمہ کر دیا
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ حزب اللہ شام کے صدر بشار الاسد کی کس طرح حمایت کرے گی لیکن کہا کہ ایران سے منسلک گروپ وہ کرے گا جو وہ کر سکتا ہے۔