بدھ, دسمبر 18, 2024
اشتہار

ایکس کا استعمال پاکستان میں 2 فیصد سے بھی کم لوگ کرتے ہیں: شزہ فاطمہ کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ایکس کا استعمال 2 فیصد سے بھی کم پاکستانی کرتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزہ فاطمہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر پی ٹی اے نے ایکس کو بند کیا ہے، ایکس کی بندش کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

شزہ فاطمہ خواجہ نے دعویٰ کیا کہ ایکس کا استعمال پاکستان میں 2 فیصد سے بھی کم لوگ کرتے ہیں، پاکستان میں لوگ زیادہ ترفیس بک، وٹس ایپ استعمال کرتے ہیں اور اگر ہمارا مقصد آزادی اظہار رائے پر پابندی کرنا ہوتا تو ٹک ٹاک، فیس بک بند ہوتا۔

- Advertisement -

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ملک میں ہمارے خلاف جو زبان استعمال ہوتی ہے وہ ناقابل برداشت ہے ہمیں بار بار کہا جاتا ہے آزادی اظہار رائےکی وجہ سے ایکس بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم انکار نہیں کرتے کہ یوزرز اسپیڈ میں فرق پڑا ہے، پی ٹی اے نے رپورٹ دی گزشتہ سال سے انٹرنیٹ میں 28 فیصد بہتری آئی ہے، 24 فیصد موبائل انٹرنیٹ یوزرز میں بھی بہتری آئی ہے۔

شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ یوزرز اسپیڈ کے جہاں چیلنجز ہیں ہم انکار نہیں کرینگے، ہمارے ملک میں فائبرائزیشن 2 فیصد سے کم ہے، بزنس میں چیلنجز ضرور آئے ہیں۔

شزا فاطمہ نے کہا کہ اس ملک میں عاشورےکو پورے ملک میں انٹرنیٹ بند ہوتا تھا لیکن اس بار عاشورے پر پورے ملک میں انٹرنیٹ بند نہیں ہوا، ہماری پوری کوشش ہے ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے لوکلائز کریں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ہر وقت سائبر حملوں کے لیے تیار بیٹھا ہے، ان سائبر حملوں کو ہم نے روکنا ہے، یہاں مذہبی بنیاد پر اور سماجی مواد پر ایشوز ہوجاتے ہیں، ایسے مواد کو پی ٹی اے بلاک کرتی ہے، ہم نے اپنے شہریوں کو محفوظ رکھنا ہے۔

وزیر مملکت آئی ٹی نے کہا کہ صرف دو ماہ میں 150 سے زائد ہمارے فورسز کے اہلکار شہید ہوئے، ہماری کوشش ہے کہ ہم ٹیکنالوجی، قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ ڈیٹا پروٹیکشن، پرائیوسی کا تحفظ، معاشی اور ٹیکنالوجی کا توازن پیدا کریں، جیسے جیسے معیشت ڈیجیٹلائز ہوتی جائے گی تو ہمیں ڈیجیٹل سیفٹی اور حملوں سے بچنے کے لیے زیادہ کام کرنا ہوگا۔

شزہ فاطمہ نے مزید کہا کہ میرے ہاتھ میں کوئی بٹن نہیں ہے جس سے میں انٹرنیٹ بند کرتی ہوں، ہمیں شوق نہیں ہے کہ انٹرنیٹ بند ہو اور انٹرنیٹ بند کرنے سے کوئی فائدہ ہوتا ہے نا خوشی ملتی ہے، ہم کوشش کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والے یوزرز کو کم سے کم تکلیف پہنچے، اس دوران پیش آنے والی تکالیف پر میں معذرت چاہتی ہوں۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کی منظوری مزید مشاورت کیلئے مؤخر کردی، وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے اجلاس کے شرکا کو بل پر بریفنگ دی، بتایا کہ ہم ڈیجیٹلائیزیشن نہیں کریں گے تو اسٹون ایج میں چلے جائیں گے۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کسی کا انتظار نہیں کرتی، ہر چیز کو سرویلنس کی نظر سے دیکھنا ہے توسب بند کردیں، اس بل سے پہلے ہم نے سب سے مشاورت کی ہے، ہم نے انڈسٹری کو ساتھ لے کر چلنا ہے، ٹیکنالوجی کوئی نیشنل ایشو نہیں۔

کمیٹی رکن عمر ایوب نے کہا ڈیجیٹل نیشن پلان میں ہم اتنی جلدی کیوں کر رہے ہیں؟ جلدی نہ کریں، ماہرین کو بلائیں اور مزید وقت لیں، نئی بیوکریسی بنائی جا رہی ہے، ہمیں حق ہے ہم پوچھ گچھ کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں