اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ کسی صورت تھمنے کا نام نہیں لے رہا، شمالی غزہ میں جبالیا، بیت حنون اور بیت لاہیا کا محاصرہ 70 روز سے جاری ہے، قابض فوج کی جانب سے المواصی کیمپ پر بھی بمباری کی گئی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 50 سے زیادہ فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید ہوئے۔
فلسطینی صدر محمود عباس قاہرہ میں غزہ جنگ بندی پر مذاکرات کے لیے قاہرہ پہنچ گئے، امریکا کا کہنا ہے کہ انہیں فریقین کے معاہدے کے قریب پہنچنے کا یقین ہے۔
خبر ایجنسی نے جنگ بندی چند دن میں ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے، جبکہ حماس کا کہنا ہے معاہدہ اسی وقت کیا جائے گا جب اسرائیل نئی شرائط نہ لگائے۔
دوسری جانب شام کے دارالحکومت دمشق کے باہر ایک اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے، جس میں ہزاروں افراد کی باقیات ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
عرب میڈیا الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شام سے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ملک بھر میں لاپتہ افراد کی اجتماعی قبریں منظرعام پر آرہی ہیں اور یہ اجتماعی قبر بھی ان ہی میں سے ایک ہے، جس کے باعث بشار الاسد پر ماورائے عدالت قتل عام کے الزامات بھی عائد کیے جارہے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر کا بڑا بیان
عرب میڈیا کے مطابق اجتماعی قبر دارالحکومت دمشق سے 25 کلومیٹر شمال میں القطیفہ کے علاقے میں دریافت ہوئی ہے۔ اس حوالے سے عبوری حکومت نے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ معزول صدر بشار الاسد کے دور حکومت کے دوران کیے گئے مظالم کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔