تہران: ایران میں خواتین کو ہراساں کرنے اوران پر حملہ کرنے والے مجرم کو موت کی سزا دے دی گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تہران میں 59 خواتین کو نوک دار آلے سے زخمی کرنے والے راستگوئی کندلاج کو‘زمین پر فساد پھیلانے‘ کے جرم میں موت کی سزا دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ متعدد خواتین کی جانب سے ملزم کی شکایت کی گئی تھی، کہ موٹر سائیکل سوار ملزم ان پر حملہ آور ہوا ہے۔
ایرانی عدلیہ کی نیوز ویب سائٹ کے مطابق خواتین پر حملہ کرنے اور تہران میں دہشت پھیلانے والے راستگوئی کندلاج کو موت کی سزا دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں قتل، منشیات کی اسمگلنگ اور جنسی جرائم جیسے سنگین جرائم پر موت کی سزا دی جاتی ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ تہران میں ایک یہودی شہری کو 2022 کے قتل کیس میں موت کی سزا دی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ سے جڑی ویب سائٹ میزان آن لائن ڈاٹ آئی آر کے بموجب 23 سالہ یہودی شخص کو عدالت عظمیٰ نے توثیق کے بعد سزائے موت دی۔
مغربی شہر کرمان شاہ کے سرکاری وکیل حامد رضا کریمی کے حوالہ سے کہا گیا کہ عدالت‘ یہودی شہری کے وکلاء اور رشتہ دار‘ مقتول کے خاندان کو قصاص کے معاملہ میں قائل نہیں کرسکے۔ مقتول کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں یہودی شہری نے کرمان شاہ میں ایک جم کے باہر ایک شخص کو چھری کے وار سے قتل کردیا تھا۔