کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں ڈاکخانے پر ٹریفک حادثے میں عفان کی دردناک موت کے مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ بھی شامل کر دی گئی ہے۔
سپر مارکیٹ شعبہ تفتیش نے کہا ہے کہ ٹریفک حادثے میں بچے کی ہلاکت کے واقعے پر مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ شامل کر دی گئی ہے، 6 دسمبر کو لیاقت آباد ڈاکحانے پر ایک ٹرک سے، شادی کی تقریب سے واپس آنے والے 7 سالہ عفان کچل کر جاں بحق ہو گیا تھا۔
حکام کے مطابق حادثے میں ٹرک نے موٹر سائیکل سوار دو خاندانوں ٹکر ماری تھی، اس حادثے میں بچہ جاں بحق، جب کہ اس کے چچا اور چچی شدید زخمی ہوئے تھے، جس پر 7 دسمبر کو سپر مارکیٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
تفتیشی حکام کے مطابق حادثے کے ذمہ دار ٹرک ڈرائیور کے ساتھ ساتھ غفلت برتنے پر ٹرک کے مالک کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، ٹرک ڈرائیور بغیر لائسنس ٹرک چلا رہا تھا، اور مالک کے علم میں ہونے کے باوجود ٹرک کے مالک نے ڈرائیور کو ٹرک چلانے کی اجازت دی تھی۔
ٹرک کی ٹکر سے جاں بحق عفان کے حادثے کی دردناک فوٹیج سامنے آ گئی
ادھر کراچی کے ایک اور علاقے منگھوپیر ناردرن بائی پاس پر بھی ٹرک اور گاڑی میں ٹکر کے باعث دو نوجوان جاں بحق ہو گئے ہیں، جن میں ایک کی شناخت 20 سالہ سجاد اور دوسرے کی شناخت 20 سالہ عباس کے نام سے ہوئی ہے، پولیس کے مطابق نوجوان سجاد بلدیہ سوات کالونی کا رہائشی تھا، حادثے کے بعد ٹرک ڈرائیور فرار ہو گیا تھا تاہم ٹرک کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ادھر کراچی پولیس کی جانب سے ہیوی ٹریفک کے کوائف کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، کراچی ڈمپر ایسوسی ایشن نے ڈی آئی جی ٹریفک کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ ڈمپر ڈرائیورز کے لائسنس کی تجدید کے لیے وین سہولت فراہم کی جائے، تنظیم کا کہنا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس دفتروں میں رش ہے اور ڈمپر ڈرائیونگ ٹیسٹ بھی ممکن نہیں ہے، اس لیے مناسب جگہ پر وین کی سہولت فراہم کی جائے۔
اس سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی اور تمام ڈمپر اور ٹرک ڈرائیورز کے درست لائسنس یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔