لاہور: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنماء شہریار آفریدی کی 26 نومبر احتجاج سمیت 5 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرلی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء اپنے وکیل سردار مصروف، مرتضیٰ طوری، آمنہ علی کے ہمراہ پیش ہوئے، اے ٹی سی نے شہریات آفریدی کی عبوری ضمانتیں 16 جنوری تک منظور کیں۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی، عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء کو پانچ پانچ ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماء شہریار آفریدی کیخلاف تھانہ ترنول،سیکریٹریٹ، مارگلہ، کوہسار میں مقدمات درج ہیں۔
اس سے قبل تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے 9 مئی کے دن میں موقع پر موجود ہی نہیں تھا کراچی میں تھا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عدالت کے باہر صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں شاہ محمودقریشی نے کہا کہ گزشتہ ملاقات پربانی کوسول نافرمانی کی تحریک موخر کرنیکی تجویز دی تھی حکومت اگرسنجیدہ ہے تو مذاکرات کا آغاز کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے کہتی تھی پی ٹی آئی مذاکرات کا ماحول بنائے ہم نے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی ہے بانی کو کہا تھا سول نافرمانی موخر کرنے سے حکومتی سنجیدگی کا اندازہ ہو جائیگا۔
مدارس رجسٹریشن بل کا معاملہ: وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان کو ملاقات کی دعوت
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام آئے گا، شرح سود کم کرنے سے معاشی استحکام نہیں آئے گا موجودہ صورتحال میں سیاسی ڈائیلاگ واحد راستہ ہے سیاسی جماعتوں کو پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آغاز کرنا چاہئے۔