پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے رکشہ والے اور حلوائی کے جرائم کا بھانڈا پھوڑ دیا، دونوں ملی بھگت سے لوگوں کو لوٹتے تھے۔
دہلی پولیس نے نویں اور دسویں جماعت کے دو لڑکوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ایک حلوائی اور دوسرا رکشہ والے تھا، پولیس نے ان دونوں کی دوستی سے لے کر ان کے جرم تک کی پوری کہانی کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔
پولیس نے حلوائی اور رکشہ والے کو کئی میٹر تک پیچھا کرنے کے بعد گرفتار کیا، خاص بات یہ ہے کہ ان دونوں کے درمیان دوستی بھی پیدل چلتے ہوئے ہوگئی تھی۔
حلوائی اور رکشہ والے نے نوکری چھوڑ کر کمائی کا انوکھا طریقہ ڈھونڈا، جس سے دونوں ایک دن میں ہزاروں روپے کما لیتے تھے۔
گزشتہ بدھ کو بہار میں ایک شخص کے ساتھ چھینا جھپٹی کا واقعہ پیش آیا، نویں اور دسویں جماعت تک پڑھنے والے دونوں لڑکوں نے دہلی کے باڈا ہندو راؤ اسپتال کے قریب واردات کی،
کھگڑیا، بہار کا ایک شخص شام 6 بجے کے قریب پپو مچھلی کی دکان کے سامنے اپنے فون پر بات کررہا تھا، اسی دوران اسکوٹر پر سوار دو افراد اچانک اس کے پیچھے آئے اسے دھکا دیا اور زبردستی اس کا ریڈمی 8-A چرا لیا اور بھاگ گئے۔
دہلی پولیس نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ دونوں ملزمین منوج عرف منو اور اجے کمار حلوائی اور رکشہ چلانے کا کام کرتے تھے۔
اجے نے اپنے دوست سے اسکوٹر لے کر واردات شروع کی، دونوں نے نشہ اور شراب نوشی کی بری عادت کی وجہ سے چوری کا کاروبار شروع کر دیا تھا۔