کراچی: ایکسپورٹ فنانس اسکیم میں کروڑوں روپے کے فراڈ اور منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پوسٹ کسٹم کلیئرنس آڈٹ نے فضل ربی انٹرپرائز کے بڑے مالی فراڈ کا پتا لگا لیا ہے، معلوم ہوا ہے کہ دھوکا دہی پر مبنی انٹرپرائز جعلی اور کمپنی موجود ہی نہیں ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر شیراز احمد کے مطابق فضل ربی انٹرپرائز نے ای ایف ایس کے ذریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے، کمپنی کراچی اور حب کے پتے پر طویل عرصے سے کاروبار نہیں کر رہی تھی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق کاروباری پتے کی تصدیق کرنے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کہ فضل ربی انٹرپرائزز مخصوص جگہوں پر کبھی موجود ہی نہیں تھی۔ اور درآمد کنندہ کے رجسٹریشن پروفائل کی جانچ پڑتال میں انکشاف ہوا کہ این ٹی این میں جعلی پتا درج کرایا گیا تھا۔
ٹیوب ویل کو سولر پر منتقل کرنے کا موقع: کسانوں کے لئے اہم خبر
کراچی میں بوگس پتے پر رجسٹرڈ ہونے کے باوجود گوادر کے کسٹمز کلکٹریٹ سے ای ایف ایس کی سہولت فراڈ سے حاصل کی گئی، کسٹم کے وی باک سسٹم کے مطابق جعلی صارف نے اجازت کے بعد کبھی برآمدات نہیں کیں، جب کہ کسٹمز ڈیٹا کے مطابق 208 ملین روپے کی اشیا کی درآمد میں فراڈ کیا گیا تھا، اور اس فراڈ سے 140 ملین روپے ٹیکس ڈیوٹی چوری کی گئی۔
تحقیقات کے مطابق 208 ملین روپے کی غیر قانونی رقوم بیرون ملک منتقل کی گئیں۔