بدھ, دسمبر 25, 2024
اشتہار

ہیرلڈ پنٹر: اعلیٰ پائے کا شاعر، نثر نگار اور سیاسی ناقد

اشتہار

حیرت انگیز

ہیرلڈ پنٹر نے جنگ اور ہر طرح‌ جبر و تشدد کی مخالف کی اور اقتدار کے لیے سیاست اور دوسری قوموں پر عالمی قوتوں کے جبر کی حرکیات بیان کرتے ہوئے ان کے بڑے ناقد مشہور ہوئے۔ ہیرلڈ پنٹر نوبل انعام یافتہ اور بیسویں صدی کےعظیم ڈرامہ نگار اور شاعر تھے۔

2002ء میں کینسر کی تشخیص کے بعد ہیرلڈ پنٹر 24 دسمبر 2008ء کو چل بسے تھے۔ ہیرلڈ پنٹر نے سرد جنگ میں سرمایہ دار بلاک کی مخالفت کی۔ 1991ء اور پھر 2003ء میں عراق پر لشکر کشی کی مذمت کی۔ انھوں نے یوگو سلاویہ میں نیٹو کی بمباری اور 2001ء میں افغانستان پر امریکی حملے پر کڑی تنقید کی۔ ہیرلڈ پنٹر کا مؤقف تھا کہ لکھنے والا اپنے منصب سے اس وقت انصاف کرسکے گا جب وہ اپنے معاشرے اور اپنے گروہ میں موجود ناانصافی پر آواز اٹھانے کی جرأت کرے۔

مصنّف اور شاعر ہیرلڈ پنٹر کی معرکہ آرا تخلیقات میں ہوم کمنگ، بِیٹریل، دی کیئر ٹیکر، اور برتھ ڈے پارٹی شامل ہیں۔ وہ عالمی شہرت یافتہ اور ہمہ جہت شخصیت تھے۔ ہیرلڈ پنٹر نے نوجوانی میں شاعری کا آغاز کیا وار بعد میں اداکاری، ہدایت کاری، اسکرین رائٹنگ میں بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔ اُنھوں نے سیاست اور اقتدار کو اپنی فکری اور تنقیدی بصیرت سے اس طرح لوگوں کے سامنے بیان کیا کہ ان کی تحریروں کی بدولت عام آدمی پر فکر اور سوچ کے نئے در کھلتے گئے۔ ہیرلڈ پنٹر کو انسانی حقوق اور وقار کے علم بردار کے طور پر دنیا بھر میں‌ پہچانا جاتا ہے۔

- Advertisement -

ہیرلڈ پنٹر نے نثر نگاری میں اپنے اسلوب کی وہ دھاک بٹھائی کہ آج اگر اُن کی تحریر کا خاص انداز کسی بھی ملکی یا غیرملکی شاعر اور ڈرامہ نگار کے ہاں جھلکتا ہے تو ادبی ناقدین اسے پنٹریسک اسٹائل (Pinteresque) کہتے ہیں اور یہ اصطلاح آکسفورڈ ڈکشنری میں بطور اسمِ توصیف شامل ہے۔ یہ خاص انداز دراصل ہیرلڈ پنٹر کے کرداروں کی مکالمہ کی ادائیگی کے درمیان میں لمبی خاموشی ہے۔ ہیرلڈ پنٹر نے تیس سے زائد ڈرامے لکھے ہیں۔

ہیرلڈ پنٹر سیاسی سوچ کے حامل نثر نگار اور شاعر تھے جو اپنی زندگی کے آخری عشرے میں بالخصوص اپنی سیاسی تحریروں کی وجہ سے سب کی توجہ کا مرکز رہے۔ وہ برطانیہ میں لندن کے علاقے ہیکنی میں 1930ء میں پیدا ہوئے۔ پنٹر روشن فکر اور بائیں بازو کی سوچ رکھتے تھے جن کو امریکہ اور برطانیہ کی خارجہ پالیسی کے بڑے نقادوں میں سے ایک کہا جاتا ہے۔ ہیرلڈ پنٹر نے عراق پر دو بڑے اتحادیوں امریکہ اور برطانیہ کی چڑھائی کی ڈٹ کر مخالفت کی۔ انھیں جب 2005ء میں نوبل پرائز دیا گیا تو اپنی تقریر میں کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ صدر بش اور ٹونی بلیئر پر عالمی عدالتِ انصاف میں جنگی جرائم کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے۔

ہیرلڈ پنٹر نہ صرف اعلیٰ پائے کے شاعر تھے بلکہ شاعری اور نثر نگاری کے ساتھ انھوں نے کئی ڈراموں میں اداکاری بھی کی۔ ہیرالڈ پنٹر کو بعد از مرگ خراجِ تحسین پیش کرنے والوں میں معروف اہلِ قلم ہی نہیں اہم حکومتی شخصیات اورسیاست دان بھی شامل تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں