اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا جوہری پروگرام دفاع کے لیے ہے، نیو کلیئر پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، نیشنل ڈیفنس کمپلیکس سمیت دیگر پابندیاں بلا جواز ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ میں اظہار خیال کیا، انھوں نے امریکا کی جانب سے حالیہ پابندیوں کے تناظر میں کہا کہ نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر پابندیاں لگائی گئیں جس کا کوئی جواز نہیں، پاکستان ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتا جہاں ہمارا ایٹمی پروگرام جارحانہ ہو۔
انھوں نے کہا پاکستان ایٹمی قوت ہے تو صرف اپنے دفاع کے لیے ہے، ایٹمی پروگرام پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا ہے جو ہم سب کو عزیز ہے، پاکستان کے نیو کلیئر پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، قوم اس پر متحد ہے۔
وزیر اعظم نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکراتی سلسلے کے حوالے سے کہاکہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا اگلا سیشن دو جنوری کو ہے، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی میں اعجاز الحق اور خالد مگسی کو بھی شامل کیا ہے، قومی مفاد کا تقاضا ہے کہ ذاتی مفاد قربان کر دیں۔
امریکا نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر مزید پابندیاں عائد کردیں
انھوں نے کہا ملک کے مفاد میں فیصلے کریں گے تو مزید معاشی استحکام آئے گا، قومی مفاد کو سامنے رکھ کر گفت و شنید ہوگی تو قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا، کسی کی نیت پر شک نہیں، امید ہے دونوں پارٹیاں پاکستان کے مفاد میں بہترین فیصلے کریں گے۔
وزیر اعظم نے ملک میں معیشت کی بہتر ہوتی صورت حال بتاتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود 13 فی صد کر دی ہے، مہنگائی بھی 5 فی صد سے کم ہے، مہنگائی اس وقت 2018 کے بعد سب سے کم سطح پر ہے، اور پاکستان سے ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
شہباز شریف نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار میں جو واقعہ ہوا اس میں دونوں طرف سے جانیں ضائع ہوئیں، لیکن کرم میں جب قتل و غارت گری ہو رہی تھی تو اس وقت اسلام آباد میں چڑھائی ہو رہی تھی، کاش اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والے پارا چنار پر توجہ دیتے۔