بدھ, دسمبر 25, 2024
اشتہار

پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان تحفظات کو دور کرنے کیلیے دونوں سیاسی جماعتوں کی طرف سے بنائی گئیں کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اجلاس کے آغاز میں ہی پیپلز پارٹی نے (ن) لیگ پر دوٹوک مؤقف واضح کیا اور کہا کہ اگر اتحادی حکومت کے معاملات آگے نہیں بڑھانا چاہتے تو واضح کر دیں، ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل خود طے کر لیں گے۔

جبکہ (ن) لیگ نے مؤقف اپنایا کہ پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر کے معاملات آگے بڑھائیں گے۔

- Advertisement -

ذرائع کے مطابق کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے اجلاس میں مختلف امور پر اتفاق رائے ہوا۔ رحیم یار خان اور ملتان کی ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمیٹیوں کی سربراہی پیپلز پارٹی کو دینے جبکہ جیتنے والے حلقوں میں دونوں سیاسی جماعتوں کے منتخب ارکان اسمبلی کو مساوی فنڈز دینے پر اتفاق ہوا۔

اجلاس میں اتفاق ہوا کہ ضلعی سطح پر مختلف کمیٹیوں میں پیپلز پارٹی کو نمائندگی دی جائے گی جبکہ پوسٹنگ اور ٹرانسفر میں پیپلز پارٹی سے مشاورت کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں گفتگو میں بتایا گیا کہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اور وزیر اعلیٰ مریم نواز کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہیں۔

دوسری جانب، کوآرڈی نیشن کمیٹیوں کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق اجلاس میں پاور شیئرنگ معاہدے سے متعلق پیشرفت اور خیر سگالی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں معاہدے پر عملدرآمد کے ٹی او آرز طے کیے گئے جبکہ (ن) لیگ نے اتحادی جماعت کے تحفظات دور کرنے کیلیے جنوری کے پہلے ہفتے تک وقت مانگ لیا۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب، راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضیٰ، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی شریک ہوئے جبکہ (ن) لیگ کی طرف سے اسپیکر پنجاب اسمبلی، اسحاق ڈار، ایاز سادق اور مریم اورنگزیب شریک ہوئے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں