ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ کرم کا معاملہ پرانا، سماجی اور قبائلی معاملہ ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرم اور پارا چنار میں پیچیدہ قبائلی ایشو ہے، کرم کے مسئلےکو فرقہ ورانہ رنگ دیا گیا ہے، اس تنازع کو صوبائی حکومت نے ہی حل کرنا ہے، کرم کا معاملہ مس پلیس گورننس کی ترجیح کا کیس ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کرم کا ملبہ اداروں پر نہیں ڈالنا چاہیے، ملبہ اداروں پر ڈالنے کے بجائے حل مل بیٹھ کو نکالنا چاہیے، کرم کے لوگوں کو بٹھا کر درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ کرم تنازع کو بلاوجہ طوالت دینے کی کوشش کی جارہی ہے، انتشاری سیاست کے بجائے اس مسئلے کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے، انتشاری سیاست کا کنٹرول ملک میں موجود سیاستدانوں کے پاس نہیں بلکہ اس کا کنٹرول ملک سے باہر بیٹھے لوگوں کے پاس ہے۔
پاک فوج جوان کی شہادتیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سال 2024 میں انسداد دہشتگردی کے آپریشنز کے دوران 383 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، پوری قوم ان بہادر سپوتوں کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتی ہے، جنہوں نے ملک کے لیے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ ملک کی سلامتی اور امن کے لیے پیش کیا، یہ جنگ ان شا اللہ آخری دہشتگرد اور خوارج کے خاتمے تک جاری رہے گی۔