شمالی غزہ کے آخری طبی مرکز کمال عدوان اسپتال کو اسرائیلی فورسز نے مریضوں اور عملے سے خالی کروا کر نذرآتش کر دیا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق کمال عدوان اسپتال میں آگ نے اہم شعبہ جات کو جلا دیا ہے اور اب آگ باقی میڈیکل کمپلیکس تک پھیل رہی ہے۔
ٹیلیگرام پر ایک بیان میں، وزارت نے کہا کہ اسپتال ایک دم گھٹنے والے محاصرے کا شکار ہے، کیونکہ آپریشن اور سرجری کے شعبے، لیبارٹری، دیکھ بھال، ایمبولینس یونٹس اور گودام مکمل طور پر جل چکے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’آگ اب تمام عمارتوں تک پھیلنا شروع ہو گئی ہے۔
اس میں یہ بھی کہا گیا، "قابض فوج ہتھیاروں اور بندوقوں کے بیرل کے خطرے کے تحت مریضوں اور زخمیوں کو زبردستی انڈونیشیا کے اسپتال منتقل کر رہی ہے، جہاں طبی سامان، پانی، ادویات، اور یہاں تک کہ بجلی اور جنریٹروں کی بھی کمی ہے۔”
وزارت نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اسپتال پر اپنے حملے سے "شمالی غزہ میں صحت کے بقیہ نظام کو ایک مہلک دھچکا پہنچایا ہے”۔
بیان میں یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے ان کی گرفتاری کے لیے "واضح اور براہ راست دھمکی” موصول ہوئی ہے۔