جمعرات, جنوری 9, 2025
اشتہار

منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: کراچی میں اسپیشل برانچ پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف متحرک ہو گئی، منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے۔

دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ منظم جرائم میں ملوث ملزمان کو پکڑنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف مسلسل مبینہ طور پر جھوٹی آئی آرز (انفارمیشن رپورٹ) بھی نکلنے لگی ہیں۔

کراچی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے تصدیق کی کہ جو حالیہ آئی آرز نکلی تھیں جب ان پر انکوائری کی گئی تو زیادہ تر درست نہیں نکلیں، ان کا کہنا تھا کہ کوئی اچھا پولیس افسر منظم جرائم کے خلاف کارروائی کرے تو اس کے خلاف آئی آرز نکل جاتی ہیں، یہ ایک تشویش ناک بات ہے۔

- Advertisement -

تاہم اعلیٰ پولیس حکام کے مطابق اسپیشل برانچ کے افسران اور اہلکاروں کی منظم جرائم پیشہ افراد سے گٹھ جوڑ کی شکایات بھی سامنے آ چکی ہیں، اس سلسلے میں جب اسپیشل برانچ کے افسران سے بات ہوئی تو انھوں نے بتایا کہ آئی آرز خفیہ معلومات کی بنیاد پر نکالی جاتی ہیں، اور اس پر فوری ایکشن نہیں لیا جاتا بلکہ انکوائری کی جاتی ہے۔

انھوں نے کہا انکوائری میں آئی آر غلط ثابت ہونے پر اسپیشل برانچ کو آگاہ کر دیا جاتا ہے، ہمیشہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف آئی آرز نکالی جانی چاہیے، اسپیشل برانچ کا مؤقف ہے کہ پولیس انکوائری میں کوئی آئی آر غلط ثابت ہوتی ہے تو غلط آئی آر نکالنے والوں کو سزا دی جاتی ہے۔

اسپیشل برانچ حکام کا کہنا ہے کہ منظم جرائم کی سرپرستی کرنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف آئی آرز معمول کے مطابق نکال رہے ہیں، ہمارا کام خفیہ معلومات کی بنیاد پر آئی آرز نکالنا ہے، تحقیقات اپریشن پولیس کے افسران کا کام ہے۔

انھوں نے کہا مسلسل جھوٹی آئی آرز بھی نکل رہی ہیں جس کی وجہ سے کراچی پولیس کے متعدد ایس ایچ اوز اور اہلکاروں کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی تکمیل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Comments

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں