جمعرات, جنوری 9, 2025
اشتہار

صرف 100 مرغیوں سے ایک شخص بن گیا کروڑ پتی!

اشتہار

حیرت انگیز

صرف 100 مرغیوں سے کاروبار شروع کر کے ایک شخص بن چکا ہے کروڑ پتی اور انہیں بڑا حکومتی ایوارڈ دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

محنت میں عظمت ہے اگر لگن سچی اور سخت محنت ہو تو کم سرمایہ سے بھی کاروبار شروع کرکے اس کو وسیع کیا جا سکتا ہے۔ ایسی کئی مثالیں ہماری دنیا میں موجود ہیں اور ہم آج آپ کو ایسے ہی ایک شخص کی کہانی بتا رہے ہیں جس نے صرف 100 مرغیوں سے کاروبار شروع کیا اور آج اس کا یہ کاروبار کروڑوں کے اثاثے رکھتا اور ملک بھر میں پھیلا ہوا ہے۔

یہ کہانی ہے بھارت کے بیربل منڈل کی، جنہوں نے 100 مرغیوں سے پولٹری کا کاروبار شروع کیا تھا اور ان کی انتھک محنت کی بدولت یہ کاروبار ایک چھوٹے شہر کویلانچل کے گھر سے نکل کر ملک کے مختلف علاقوں میں پھیل چکا ہے اور سینکڑوں لوگ اس سے وابستہ ہوچکے ہیں۔ اس جدوجہد سے متاثر محکمہ اینیمل ہسبنڈری نے پدم شری ایوارڈ کے لیے بیربل کے نام کی سفارش کی ہے۔

- Advertisement -

بھارتی میڈیا کے سے گفتگو میں بیربل نے بتایا کہ انہوں نے 28 سال قبل 1996 میں صرف 100 مرغیوں سے پولٹری کا کاروبار گھر سے چھوٹے پیمانے پر شروع کیا۔ بعد ازاں ان کی محنت سے ترقی کرتے کرتے ایک بوائلر فارم سے یہ کاروبار کئی بوائلر فارم، پھر ایک ہزار اور اب 25 ہزار بوائلر فارم تک جا پہنچا ہے۔

اس وقت ان کے مختلف پلانٹس میں تقریباً 400 کارکن کام کر رہے ہیں۔ مجموعی طور پر 800 لوگوں کو روزگار ملا ہے۔

بیربل نے اس کاروبار سے مقامی کسانوں کا ناطہ بھی جوڑ لیا اور مقامی سطح پر کئی لوگوں کے بوائلر فارمز کھولے گئے، جنہیں بیربل نے فیڈ اور چوزوں کی فراہمی شروع کی اور یوں یہ کاروبار کئی لوگوں کے گھروں میں خوشحالی لایا۔

وہ بتاتے ہیں کہ اس کامیابی سے انہیں مزید حوصلہ ملا اور 2001 میں ہیچری کی فیکٹری لگائے اور حیدرآباد (دکن) سے انڈے منگوا کر چوزے تیار اور انہیں بازار میں سپلائی کرتے رہے تاہم 10 سال بعد جب اس کاروبار میں مسابقت بڑھی نفع کم ہونے لگا تو انہوں نے ہیچری میں انڈا ڈال کر چوزوں کو خود نکالنے کا کام شروع کیا، جو کامیاب رہا۔

جھارکھنڈ میں پہلا پرت فارم بنانے والے بیربل تھے اور آج ان کا یہ فارم ڈیڑھ سے دو لاکھ انڈے پیدا کرتا ہے۔ انہوں دیگر اضلاع میں لیئر فارم بنائے جو اب اچھی پیداوار دے رہے ہیں اور جھارکھنڈ میں انڈوں کی فراہمی میں 70 فیصد حصہ بیربل کا ہے، تاہم وہ پرامید ہے کہ جلد ہی وہ جھارکھنڈ میں انڈوں کی 100 فیصد طلب پوری کرنے لگیں گے۔

بیربل نے اب ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ہیچری سے نکلنے والے بیکار مواد کو بجلی پیدا کرنے کے لیے دو بائیو گیس پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے جس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں