اسرائیل کی غزہ میں معصوم اور نہتے مسلمانوں کے خون کی ہولی جاری ہے ایسے میں ایک فسلطینی نوجوان کی درد بھری پکار کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر تو سات دہائیوں سے مظالم کا سلسلہ جاری ہے تاہم 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اس بربریت نے تاریخ کے تمام مظالم اور قہر کو مات دے دی ہے۔
دنیا بھر سے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھائی جا رہی ہے لیکن اسرائیل اور اس کے حواری انسانیت سوز مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں جب کہ مسلم ممالک کی جانب سے بھی امت مسلمہ کا کردار ادا نہیں کیا جا رہا۔
سوشل میڈیا پر اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینیوں کی ویڈیوز آئے دن وائرل ہوتی رہتی ہے لیکن حال ہی میں صہیونی فوج کے حملے میں اپنے والد کو کھونے والے نوجوان کی درد بھری پکار نے پوری دنیا کو لرزا کر رکھ دیا ہے۔
سوشل میڈیا ایپ انسٹا گرام پر ایک صحافی کی جانب سے فلسطینی نوجوان کی ویڈیو شیئر کی گئی ہے جو اپنے والد کی شہادت کے بعد امت مسلمہ کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔
نوجوان درد بھری آواز میں پکارتے ہوئے امت مسلمہ کو پکار رہا ہے کہ ’’عرب کہاں ہیں؟ مسلمان کہاں ہیں؟ جاگو لوگو، ہم روز اپنے پیاروں کو کھو رہے ہیں۔ میرے والد ایک کپڑوں کی دکان چلا کر روزی کماتے تھے اور انہیں بھی شہید کر دیا گیا۔‘‘
نوجوان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے ساتھ کیوں ہو رہا ہے؟ میرے والد بے وجہ مارے گئے۔ یہ ہمارے ساتھ کیوں ہو رہا ہے؟
رپورٹ کے مطابق مذکورہ نوجوان کے والد غزہ کے وسطی علاقے میں واقع البریج مہاجر کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حالیہ فضائی حملے میں شہید ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 15 ماہ سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک 46 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ ان حملوں میں صہیونی فوج نے انسانی حقوق اور جنگی قوانین کی پامالی کرتے ہوئے بستیوں، گھروں، اسپتالوں، اسکولوں، پناہ گزین کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا اور ہزاروں ٹن بارود برسا کر غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔